مشہور شخصیات کے آخری الفاظ

September 29, 2020

جب دنیا آپ کے سامنے بکھر رہی ہو، تمام عمر جس موت کو جھٹلایا، وہ سب سے بڑی حقیقت بن کر سامنے کھڑی ہو، تو انسان کے منہ سے جو الفاظ نکلتے ہیں، وہ اس کی پوری زندگی کا لب لباب ہو سکتے ہیں۔

جب مشہور لوگ مرتے ہیں، تو ان کے آخری الفاظ تاریخ کا حصہ بن جاتے ہیں۔ ایک شخص کے آخری الفاظ انتہائی چونکا دینے والے بھی ہو سکتے ہیں، جس میں اس شخص کے مجموعی احساسات کی ایک جھلک ملتی ہے۔

ان میں سے کچھ زندگی کے آخری سفر پر روانہ ہونے سے پہلےجشن منانے کی آرزو کرتے ہیں تو کچھ نڈر لوگ موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنی تقدیر کو آزماتے ہیں اور کسی معجزے کے منتظر رہتے ہیں۔

دنیا سے رخصت ہونے والے مشہور لوگوں کے آخری کیا تھے، آپ کو بتاتے ہیں۔

قائداعظم:

قائداعظم کے معالج پروفیسر ڈاکٹر الہیٰ بخش نے اپنی کتاب ' With the Quaid-i-Azam during his last days ' میں تحریر کیا ہے کہ بانی پاکستان کے آخری الفاظ ’میں اب نہیں‘ تھے، جس کے آدھے گھنٹے بعد ان کا انتقال ہوا۔

صدام حسین :

صدام حسین نے دو دہائیوں تک عراق میں آمریت کا راج رکھا لیکن 2003 میں ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

69 سال کی عمر میں انہیں 2006 میں موت کی سزا سنائی گئی۔ انہوں نے آخری لمحات میں نا معافی مانگی اور نا کوئی افسوس ظاہر کیا اور تختہ دار پر چڑھنے کے بعد زندگی کے آخری لمحات میں کلمہ طیبہ پڑھا ’میں قسم کھاتا ہوں کہ اللّٰہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد۔۔۔ ‘ان کے آخری الفاظ مکمل نہیں ہو سکے اور اس کے بعد وہ آخری سانس تک پر سکون تھے۔

لیاقت علی خان:

پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کو 16 اکتوبر 1951 کو راولپنڈی میں ایک جلسے کے دوران فائرنگ کرکے قتل کیا گیا اور مختلف رپورٹس کے مطابق ان کے آخری الفاظ ’اللّٰہ پاکستان کی حفاظت کرے‘ تھے۔

لیڈی ڈیانا:

پرنسز آف ویلز سے ہٹ کر لیڈی ڈیانا کو ان کے سماجی کاموں کے لیے بھی جانا جاتا ہے اور فرانس میں گاڑی کے حادثے میں موت سے قبل رپورٹس کے مطابق انہوں نے یہ کہا ’میرے خدا، یہ کیا ہورہا ہے؟‘

مائیکل جیکسن :

مائیکل جیکسن کے معالج کا نراڈ مرے کے مطابق مائیکل جیکسن نے موت سے قبل ایک جملہ کہا تھا، مائیکل جیکسن کے آخری الفاظ ’مور ملک‘ کے تھے۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ مائیکل جیکسن نے بے ہوشی کی دوا کی عرفیت ملک یا دودھ رکھی ہوئی تھی۔

بینظیر بھٹو:

پاکستان کی سابقہ وزیر اعظم بینظیر بھٹو پر فائرنگ سے قبل ساتھ موجود ڈاکٹر صفدر محمود نے بتایا کہ انہوں نے اپنے اوپر حملہ ہونے سے قبل ’جئے بھٹو‘ کے الفاظ ادا کئے تھے۔

امجد صابری:

غلام فرید صابری کے فرزند امجد صابری قوال کو کراچی میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا، رپورٹس کے مطابق جب حملہ آوروں نے امجد صابری کی گاڑی پر فائرنگ کی تو انہوں نے چلّا کر کہا کہ ’کیوں مارنا چاہتے ہو مجھے، میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔‘

عرفان خان:

29 اپریل کی صبح بالی ووڈ کے نامور اداکار عرفان خان اپنے چاہنے والوں کو اداس چھوڑ کر ہمیشہ کے لیے دنیا سے رخصت ہوگئے، اہلیہ کے مطابق ’دیکھو اماں آئی ہیں، وہ میرے برابر میں بیٹھی ہیں، اماں مجھے لینے آئی ہیں‘ مرنے سے قبل عرفان خان کے آخری الفاظ تھے۔