علی ظفر کی کردار کشی مہم، میشا، عفت سمیت 9 افراد کیخلاف مقدمہ درج

September 30, 2020

علی ظفر کی کردار کشی مہم، میشا، عفت سمیت 9 افراد کیخلاف مقدمہ درج

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) گلوکار و اداکار علی ظفر کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کی سازش کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں گلوکارہ میشا شفیع، لینا غنی، حسیم الزمان، عفت عمر، ہمنا رضا، ماہم، علی گل پیر، فریحہ ایوب اور فیضان رضا کو نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے دو سال کی انکوائری کے بعد میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا ۔ اس سے قبل ایف آئی اے نے ملزمان کو دفاع کے تین سے زائد مواقع فراہم کئے۔گلوکارہ میشاشفیع 3 دسمبر کو ایف آئی اے میں پیش ہوئیں تاہم الزامات کو ثابت کرنے کیلئے گواہ یا ثبوت پیش نہ کرسکی، علی ظفر نے ایف آئی اے کودرخواست کی تھی کہ میشا شفیع نے منصوبے کے تحت الزام لگایا ، علی ظفر کا کہنا تھا اس سازش میں میشا شفیع،ان کی دوست اور وکیل شامل ہیں۔اس معاملے پر علی ظفر نے گواہی میں بتایا تھا کہ یہ الزامات انہیں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے میگا کانٹریکٹ سے نکلوانے کے لیے لگائے گئے، میشا شفیع کی جانب سے دھمکی دی گئی کہ وہ مشروب ساز کمپنی کا کناٹریکٹ ختم کر دیں ورنہ ان پر جنسی حراسانی کے الزامات لگا دیے جائیں گے تاہم علی ظفر دھمکی میں نہ آئے۔جس کے بعد 19 اپریل 2018 میں میشا نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ٹوئٹر پر علی ظفر پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی اور علی ظفر کو بیوریج کمپنی کے کانٹریکٹ سے نکلوا دیا۔علی ظفر کیخلاف می ٹو مہم چلانے کیلئے بے شمار جعلی اکاؤنٹس بنائے گئے، سب سے نمایاں اکاؤنٹ نیہا سہگل ون کے نام سے تھا،جو میشا کے الزام سے پچاس دن پہلے ہی بنایا گیا، اس اکاؤنٹ کے پہلے چھ فالوورز میں میشا شفیع کی وکیل نگہت داد، والدہ صبا حمید، خالہ بشریٰ حمید، دوست لیناغنی اور حسیم اززمان تھے۔ٹویٹر، انسٹاگرام، فیس بک پرعلی ظفر اور ان کی فیملی کی کردار کشی کی گئی۔