مظاہروں سے خوفزدہ اداروں کی فنڈنگ روک دی جائے گی، برطانوی حکومت کی دھمکی

October 01, 2020

لندن (اے پی پی) برطانوی حکومت نے عجائب گھروں اور ثقافتی اداروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ملک میں ہونے والے مظاہروں سے خوفزدہ ہو کر مجسموں یا دیگر اشیا کو نہ ہٹائیں کیونکہ ایسا کرنے سے عوام کے ٹیکس سے چلنے والے ان اداروں کی کارکردگی پر سوالات کھڑے ہوں گے اور ان کی فنڈنگ روک دی جائے گی۔ برطانوی شہر برسٹل میں جون میں مظاہرین نے غلاموں کی تجارت کرنے والے تاجر کا مجسمہ گرا دیا تھا جس کے بعد برطانیہ میں حکومتی عہدیداروں نے غلاموں کی تجارت کرنے والے ایک دوسرے تاجر کا مجسمہ ہٹا دیا اور برسٹل میں ایک کنسرٹ ہال کا نام تبدیل کر دیا گیا۔ برطانوی وزیر ثقافت آلیور ڈاؤڈن نے برطانوی میوزیم، نیشنل گیلری، ٹیٹ گیلری اور دیگر اہم ثقافتی اداروں کے لیے جاری کیے گئے خط میں کہا کہ حکومت ثقافتی اداروں سے مجسموں یا اس جیسی دیگر اشیا کو ہٹانے کی مخالفت کرتی ہے لیکن اس بات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا کہ ماضی کی یہ شخصیات چاہے ان کے کچھ کام غلط تھے، کے مجسمے ہمیں ہماری تاریخ سے آگاہ کرنے میں اہم کردار ادا رکتے ہیں۔ وزیر ثقافت نے کہا کہ عوام کے ٹیکس سے چلنے والے اداروں کو سیاست یا مظاہروں یا تحریکوں سے خوفزدہ ہو کر ایسا نہیںکرنا چاہیے بلکہ ہمیں غیرجانبدارانہ انداز اپنانا ہو گا اور خاص طور پر ایسے وقت میں جب حکومتی اخراجات پر دباؤ ہے۔