ہیکرز سوئس یونیورسٹی کے اہلکاروں کی تنخواہیں لے اڑے

October 04, 2020

ہیکرز نے سوئٹزرلینڈ کی متعدد یونیورسٹیوں کے کمپیوٹر سسٹم ہیک کر کے سینکڑوں اہلکاروں کی تنخواہیں چُرا لیں۔ فرانسیسی میڈیا رپورٹ کے مطابق وسطی یورپی ملک سوئٹزرلینڈ کی سرکاری یونیورسٹیوں کی نمائندہ تنظیم کی ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ ہیکرز کے اس غیر قانونی اقدام سے متعدد یونیورسٹیاں متاثر ہوئی ہیں۔

ہیکرز نے سوئٹزرلینڈ کے معتبر اور قدیم ترین تعلیمی ادارے ’بیزل یونیورسٹی‘ سمیت تین یونیورسٹیوں کے کمپیوٹر سسٹم میں داخل ہوکر لاکھوں سوئس فرانکس ہتھیا لیے۔

ہیکنگ کے لیے ’فشنگ‘ کا طریقہ کار سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے جس کے تحت دھوکہ دہی کے ذریعے شہریوں سے ذاتی معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔ کسی بھی ادارے کے اہلکار کا روپ دھارتے ہوئے ہیکرز ای میل، ٹیلی فون یا پھر میسج کے ذریعے ذاتی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ہیکرز کے نشانے پر موجود افراد سے حاصل کردہ ان معلومات کی بنیاد پر ذاتی اکاؤنٹس تک رسائی ملنا آسان ہو جاتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ اس سے قبل ہیکرز نے زیورچ یونیورسٹی کو بھی نشانہ بنایا تھا۔ تاہم یونیورسٹی کی انتظامیہ ہیکنگ کی کوششوں کو ناکام بنانے میں کامیاب رہی۔