تنظیمی سرگرمیوں پر قدغن کسی صورت قبول نہیں‘ بی ایس او

October 21, 2020

اکوئٹہ(پ ر)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ طلباء تنظیموں کے اسٹڈی سرکل قومی فکر و شعور کی بنیاد ہیں،یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلباء کی شعوری سرگرمیوں پر قدغن کا نوٹیفکیشن ظلم و جبر اور قومی آواز کو خاموش کرانے کا تسلسل ہے ادارے میں تعلیمی سرگرمیاں یونیورسٹی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوتی ہیں جبکہ طلباء تنظیمیں مثبت سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہیں ایسی کاغذی پابندیوں سے بلوچ طلباء کی پرامن شعوری سرگرمیوں کو کسی صورت خاموش نہیں کرایا جاسکتا اورنہ ہی ان پر قدغن لگایا جاسکتا ہے۔ بی ایس او اسے مسترد کرتی ہے‘ ایسی پابندیوں کی بنیاد پر کسی صورت شعور کو روکا نہیں جاسکتا اگر اس پابندی کے بعد بی ایس او کے کسی کارکن کو نقصان ہوا تو ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ کی ہوگی ۔بیان میں مزید کہا گیا کہ یونیورسٹیز کی سطح پر تعلیم بحث و مباحثہ تنقید و تحقیق پر مبنی ہوتی ہے لیکن جامعہ بلوچستان کو پرائمری سطح کے تحت چلا کر صرف رٹہ کی تعلیم کو اہمیت دی جاتی ہے جبکہ شعور پر مکمل پابندی ہے۔ دوسری جانب طاقت کے استعمال کی دھمکیاں دی جاتی ہیں ۔