نواز شریف نے برہان وانی کامقدمہ کہاں لڑا،چوہدری شعبان

October 22, 2020

سلاؤ( پ ر )برطانیہ میں مقیم برٹش کشمیری رہنما چوہدری شعبان سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے کوآرڈینیٹر برائے یورپ و امریکہ PTI کشمیر و سابق مشیر حکومت آزاد ریاست جموں و کشمیر اور PTI کشمیر UK کے مرکزی رہنما و پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیف آرگنائزر ساؤتھ زون انگلینڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان پاکستان اور پاکستانی عوام کے لیے اپنا آپ وقف کیے ہوئے ہیں اور وہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کے بہترین سفیر اور ترجمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم پاکستان و ن لیگ کے سربراہ نواز شریف نے تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا نام تک نہیں لیا تھا۔ مریم نواز نے اپنی تقریر میں کہا کہ نواز شریف نے برہان وانی کا کیس لڑا تھا۔ وہ بتائیں کہ نواز شریف نے کشمیری نوجوان برہان وانی شہید کا مقدمہ کب اور کہاں لڑا تھا؟ اور کون سی عدالت انصاف میں وکیل کر کے گئے تھے؟ نواز شریف نے اپنی کون سے فیکٹری میں پاکستان کے چین کے اشتراک سے بننے والے جنگی طیارے JF-17 تھنڈر بنائے تھے۔ ان کی بھٹی میں تو چمچے بنتے تھے۔ وہ بھی ناکارہ ثابت ہوئے۔وزیر اعظم پاکستان کی عالمی سطح پر ان کی مقبولیت دیکھ کر تمام کرپٹ پارٹیاں ان کے خلاف اکٹھی ہو گئی ہیں تاکہ اپنی لُوٹ مار اور کرپشن پر پردہ ڈال سکیں اور NRO لے کر نیب سے کیس ختم کروا سکیں مگر یہ ان کی خام خیالی ہے۔ پاکستان میں PTI کی موجودہ حکومت پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوڑ توڑ اور اتحاد کے ماہر مولانا فضل الرحمان نے تو فوجی ڈکٹیٹر و آرمی چیف صدر جنرل پرویز مشرف کو بھی وردی میں قبول کر لیا تھا۔ نواز اور زرداری کی ڈھونگ جمہوریت میں فٹ رہنا ان کیلئے کون سی مشکل بات تھی۔ جس طرف پلڑا بھاری دیکھا۔اُسی طرف ہو گئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ وہ پارلیمنٹ سے باہر ہیں۔ اس لیے ان کو جعلی لگ رہی ہے۔ MNA منتخب ہو گئے ہوتے تو اصلی معلوم ہوتی۔ انہوں نے 16 سال تک کشمیر کمیٹی کی چیئرمینی کے مزے بھی لوٹے اور ڈیزل کے پرمٹ بھی خوب لیے۔ اب موجودہ حکومت نے کرپشن اور پلاٹو کریسی پر ہاتھ ڈالا تو ان کی بھی چیخیں نکل آئیں۔ مولانا PDM کے نام سے 11 جماعتی اتحاد بنا کر اپنی شکست کا بدلہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں ن لیگ اور پی پی سے لے رہے ہیں۔ جبکہ سربراہ بھی خود بن بیٹھے ہیں۔ کیونکہ پارلیمنٹ ہی نہیں بلکہ KPK حکومت سے بھی باہر ہیں۔ برٹش کشمیری رہنماؤں نے ن لیگ کے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی طرف سے مبینہ طور پر نعرے لگا کر مزار قائد کا تقدس پامال کرنے اور بے حرمتی کی مذمت کی ہے قبر اور مزار پر جا کر دعا کرنی چاہیے نہ کہ وہاں شور و غوغا کیا جائے جو ادب و احترام کے بھی منافی ہے۔