کشمیر ٹائمز کا دفتر سیل کرنے کی مذمت کرتے ہیں،علی رضا سید

October 22, 2020

برسلز (نمائندہ جنگ )چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں بھارتی حکام کی طرف سے اخبار کشمیر ٹائمز کے دفتر کو سیل کرنے کی مذمت کی ہے۔ کشمیرٹائمز کی مالک انورادھا بھاسن کی طرف سے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے بیان میں کہاگیا ہے کہ حکام نے بلاوجہ بغیر پیشگی نوٹس کے پریس انکلیو میں واقع کشمیرٹائمز کے دفتر کو سیل کردیا ہے۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اپنے بیان میں اس بھارتی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے فریڈم آف پریس کے بین الاقوامی قوانین اور کسی بھی جمہوری معاشرے میں موجود صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر سے شائع ہونے والے حقیقت شناس اخبارات اور ان اخبارات میں کام کرنے والے ان صحافیوں کی پیشہ ورانہ خدمات کو سراہا ہے جو اپنی جان پر کھیل کر اس خطے کی خراب صورتحال خاص طور پر بڑے پیمانے پر رونما ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں دنیا کو آگاہ کرتے رہتے ہیں۔ علی رضا سید نے کہاکہ ہم ان اصول پسند اخبار مالکان اور پیشہ ور کشمیری صحافیوں کی جرأت کو داد دیتے ہیں جو خطرات اور دھمکیوں کے باوجود دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے بارے میں حقائق بتا رہے ہیں۔ انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے اظہار رائے کی آزادی پر پابندیوں اور خصوصاً پریس کی آزادی پر قدغن کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ واضح رہے کہ بھارتی حکام کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر سنسرشپ اور پابندیاں معمول بن چکا ہے اور اس کے علاوہ صحافیوں کو ہراساں کیا جاتا ہے اور جان لیوا حملوں کا نشانہ بنایاجاتاہے۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے دنیا کی بااثر حکومتوں اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں اخبارات پر پابندیاں ختم ہوں اور صحافیوں کو آزادانہ رپورٹنگ کرنےکی اجازت دی جائے۔ علی رضا سید نے کشمیرٹائمز کے ذمہ داران اور اس سے وابستہ صحافیوں سے یکجہتی کا اظہارکیا اور بین الاقوامی صحافتی تنظیموں خصوصا رپورٹرز ساں فرنٹیئرز سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی حکام کی طرف سے کشمیر ٹائمز کے دفتر کو بند کئے جانے کا نوٹس لیں اور مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں کے حقوق اور ان کی سلامتی کو یقینی بنائے۔