شرح سودمیں اضافہ نہ کیا جائے ،صدرسرحد چیمبر آ ف کامرس

October 22, 2020

پشاور (لیڈی رپورٹر)سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیر باز بلور نے حکومت کی جانب سے متوقع شرح سود میں 2 فیصد اضافہ ملکی معیشت بالخصوص کورونا لاک ڈاؤن سے متاثرہ کاروبار‘ انڈسٹریز اور تجارت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سودمیں اضافہ نہ کیا جائے تاکہ کورونا وائرس کی وباء سے متاثرہ کاروبار‘ انڈسٹریز اور تاجروں کو ریلیف دے کر دوبارہ معاشی و اقتصادی سرگرمیوں کو بحال اور فروغ دیا جاسکے۔ سرحد چیمبر کے صدر شیر باز بلور نے گذشتہ روز صنعت کاروں اور تاجروں کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے متوقع 2 فیصد شرح سود میں اضافہ مقامی کاروباری اور انڈسٹریز دوسری سرمایہ کاروں کے مقابلہ غیر مسابقتی ہوجائے گی جو کہ پاکستان کی معیشت اور بزنس کمیونٹی کے کسی صورت بھی بہتر مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ کورونا لاک ڈاؤن کے باعث بارڈرز کی بندش سے کاروبار‘ صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے شرح سود میں کمی لانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ کاروبار کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ بزنس کو بھی وسعت دی جاسکے۔ انہوں ے کہاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں ممالک نے شرح سود میں کافی کمی کی ہے لیکن اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود کو صرف 7فیصد تک کم کیا ہے جس کو سنگل ڈیجیٹ تک لایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے تناظر میں عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں مزید کمی کا عندیہ دیا ہوا ہے۔