معاشی اورمعاشرتی انصاف پرمبنی نظام ضروری ہے، خالد مقبول

October 22, 2020

لاہور (جنرل رپورٹر )ذہنی صحت کو بہتر بنانے اور نفسیاتی امراض کی روک تھام کے لئے معاشی اور معاشرتی انصاف پر مبنی نظام کا قیام ناگزیر ہے۔بچوں کے نفسیاتی مسائل کو حل کرنے کے لئے سکول کی سطح پر اساتذہ کو نفسیاتی مسائل پر تربیت دی جانی چاہیے ۔ان خیالات کااظہار انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل(ر) خالد مقبول نے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں مینٹل ذہنی صحت پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ میو ہسپتال کی ڈاکٹر ارم بخاری نے کہا کہ روز مرہ زندگی میں پیش آنے والے واقعات،اتار چڑھاؤ بھی ذہنی اور نفسیاتی مسائل کو جنم دیتے ہیں اور انسان ڈپریشن،ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر مختلف مسائل سے دوچار ہو جاتا ہے۔ پروفیسر نازش عمران کا کہناتھا کہ کورونا کی وباء لاک ڈاؤن اور اس سے پیدا ہونے والے معاشی اور معاشرتی مسائل نے بڑوں کے ساتھ بچوں کی نفسیات اور ذہنی صحت پربھی نہایت منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔ پروفیسر نازش عمران نے کہا کہ قومی سطح پر مینٹل ہیلتھ پالیسی مرتب کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ ڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر کا کہنا تھا کہ مینٹل ہیلتھ کو بہتر بنانے کے لئے عوامی سطح پر آگاہی کا فروغ ناگزیر ہے ۔ سیمینار سے پروفیسر ڈاکٹر فراست علی ڈوگر اور دیگر ماہرین نے بھی خطا ب کیا۔