میر شکیل الرحمان کو ناحق قیدرکھنا صحافت کا گلہ گھونٹنے کی کوشش، مقررین

October 22, 2020

میر شکیل الرحمان کو ناحق قیدرکھنا صحافت کا گلہ گھونٹنے کی کوشش، مقررین

کراچی ،لاہور،راولپنڈی(اسٹاف رپورٹر/ نمائند گان جنگ )ایڈیٹر انچیف جنگ و جیوگروپ میر شکیل الرحمان کی نا حق گرفتاری کو 222دن گرز چکے ہیں جس کے خلاف بدھ کے روزلاہور اور راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا ، اس موقع پر سیاسی رہنمائوں ، صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں ، جنگ ، جیو ، دی نیوز اور آواز کے کارکنوں سمیت مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ، مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کو نا حق پابند سلاسل رکھنا صحافت کا گلہ گھونٹنے کی کوشش ہے ، میر شکیل الرحمان ہمیشہ حق و سچ کی راہ پر چلے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ حق گوئی اور سچ کی پالیسی کو اپنایا ہے اور سچ کے خلاف جتنے بھی پروپیگنڈے اور سازشیں کر لی جائیں جیت ہمیشہ سچ کی ہی ہوتی ہے،مقررین اور مظاہرین نے کہا کہ جمہوریت اور آزادی صحافت پر حملہ کرنے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، دوسری جانب جنگ اور جیو کی سچائی پر سب کو یقین ہے، جرم ثابت ہوئے بغیر کسی کو قید میں رکھنا ماورائے قانون ہے، بابائے صحافت میر شکیل الرحمن کو فوری ضمانت پر رہا کیا جائے،ہماری پارٹی کے سربراہوں نے بھی میر شکیل الرحمن کی رہائی کیلئے آواز اثھائی ہے، ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ق سندھ کے صدر اور سابق نائب ناظم کراچی طارق حسن نے صحافی تنظیموں، جنگ جیو ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام میرشکیل الرحمن رہائی احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کیمپ سے مجلس وحدت المسلمین کراچی کے انفارمیشن سیکرٹری ناصر حسینی، مسلم لیگ ق سندھ کے سیکرٹری انفارمیشن محمد صادق شیخ، سینئر صحافی، سیکرٹری جنرل ایپنک شکیل یامین کانگا، سینئر وائس چیئرمین کراچی ایپنک رانا محمد یوسف اور جنرل سیکرٹری دی نیوز ایمپلائز یونین سی بی اے دارا ظفر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن سندھ کے نائب صدر اقبال خاکسار، سماجی رہنما ممتاز خان بلوچ، ثناء محفوظ، صحافی محمد زین، مسلم لیگ ن کے نور دین نیازی اور دیگر بھی موجود تھے۔ طارق حسن نے کہا کہ میرشکیل الرحمن ایک شخصیت ہی نہیں ملک کے بڑے صحافتی ادارے کا نام ہے، ہماری جماعت مسلم لیگ ق کے قائدین چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی نے بھی میرشکیل الرحمن کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے، میں اس کیمپ میں دیر سے آیا ہو جس کی معذرت چاہتا ہوں جنگ اور جیو کے صحافی اور کارکنان ہمیں بتائیں کب اور کہاں بڑا جلسہ کرنا ہے ہم اپنے ساتھیوں کی بڑی تعداد لیکر آئیں گے۔ دیگر مقررین کا کہنا تھاکہ میرشکیل الرحمن آزاد صحافت کا نام ہے ہر شخص ان کی کی گرفتاری کی مذمت کررہا ہے، پاکستان کے چوتھے ستون کو قائم رہنے دیا جائے، جنگ اور جیو آج بھی دنیا کا سب سے بڑا اردو میڈیا ہے، یہ ادارہ کئی دہائیوں سے صحافت کی خدمت کررہا ہے اس کو بند کرنے کے حکومتی منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔