شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کا جواز نہیں، تحریری فیصلہ

October 22, 2020


لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے 4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے۔

لاہور کی احتساب عدالت کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کا کوئی جواز نہیں ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کے مطابق شہباز شریف نے فلیٹس کی قسطیں ادا کرنے کے ذرائع نہیں بتائے، شہباز شریف کاروبار کی دستاویزات بھی فراہم نہیں کر سکے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف پر جو الزامات لگائے گئے ان کا ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے، دیگر ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں بھی فراہم کی جا چکی ہیں۔

تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ ریفرنس کا ٹرائل شروع ہو چکا ہے، شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جاتا ہے۔