اب پنجاب میں صحت کارڈ

October 30, 2020

وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کیلئے ایک سال کے اندر مختلف مراحل میں انصاف صحت کارڈ کے تحت ہر خاص و عام کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کے روز ایوانِ اقبال لاہور میں انصاف ڈاکٹرز فورم کی تقریب سے خطاب میں اُنہوں نے کہا پاکستانی ریاست سماج کے ہر طبقے تک صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی خواہاں ہے چنانچہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے دائرہ کار کو وسعت دی جا رہی ہے۔ پنجاب کی بڑی آبادی کے تناظر میں وزیر صحت پنجاب اِس حوالے سے ذرا متذبذب تھیں تاہم صحت کارڈ کی ہر شہری کو فراہمی کے باعث نجی شعبہ اسپتال بنانے کی طرف راغب ہوگا جسے حکومت محکمہ اوقاف کی اراضی کم قیمت پر فراہم کر کے طبی آلات کی ڈیوٹی فری درآمد کے ذریعے مدد کرے گی۔ اِس حقیقت سے مفر ممکن نہیں کہ پاکستان کے ایک ویلفیئر اسٹیٹ ہونے کے باوجود عوام الناس کو صحت کی وہ سہولیات میسر نہیں جن کی ضمانت پاکستان کا آئین بھی دیتا ہے۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ اتنی بڑی آبادی کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کار آساں نہیں لیکن دوسری جانب یہ حقیقت بھی شرمناک ہے کہ بجٹ میں صحت کیلئے انتہائی قلیل رقم مختص کی جاتی رہی ہے۔ دنیا کی ہر ویلفیئر اسٹیٹ تعلیم اور صحت کا شعبہ اپنے پاس رکھتی ہے تو مطلب یہ ہے کہ عوام کو بلامعاوضہ بہترین طبی اور تعلیمی سہولیات بہم پہنچائی جائیں، ہم نے دونوں شعبے نظرانداز کئے اور آج یہ دونوں بہترین بزنس بن چکے ہیں اور بزنس میں منفعت پر نظر ہوتی ہے خدمت پر ہرگز نہیں۔ انصاف صحت کارڈ کا اجرا ایک مستحسن کاوش ہے جسے خیبر پختونخوا کے بعد اب پنجاب میں جاری کیا جائے گا۔ ضرورت یہ ہے کہ اسے اسی طرح مرحلہ وار بلوچستان اور سندھ میں بھی جاری کیا جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998