بدعنوانی کے الزام میں گرفتار میونسپل کارپوریشن کے چار ملازمین کا ریمانڈ

October 30, 2020

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) سینئر سول جج راولپنڈی محمد اکرام رانجھا نے کرپشن اور بدعنوانی کے الزام میں گرفتار میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کے چار ملازمین کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، تھانہ انٹی کرپشن راولپنڈی کی پولیس نے گزشتہ روز سابق ٹی او پی طارق عزیز، اے ایم او ملک توصیف احمد، سپرنٹنڈنٹ محمد اسلم، بلڈنگ انسپکٹر راجہ اعجاز رضا اور سابق بلڈنگ انسپکٹر خالد محمود کو طلب کیا تھا، ملزمان کیخلاف اظہر شریف نامی شہری نے سابق ٹی ایم او سردار تاشفین اور عمران شاکر سمیت مختلف افسران کو نامزد کر کے ایک درخواست دی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ کارپوریشن کے عملے اور افسران نے کروڑوں روپے رشوت لیکر شہر کے مختلف علاقوں درجنوں غیرقانونی کمرشل پلازے تعمیر کروائے جس کی وجہ سے آج راولپنڈی کے شہریوں کو طرح طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انٹی کرپشن پولیس نے تحقیقات کے بعد تین مئی 2017کو مختلف الزامات کے تحت ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا اور تقریباً ساڑھے تین برس بعد 28اکتوبر کی شام کو کارپوریشن کے مذکورہ بالا ملازمین کو طلب کیا گیا تو ان میں سے چار لوگ تو پکڑے گئے تاہم پانچواں ملزم ملک توصیف احمد پولیس کی موجودگی کے باوجود فرار ہوگیا۔ دوسری طرف ملازمین کی گرفتاری پر احتجاج کرتے ہوئے میونسپل ورکرز لیگ سی بی اے کے صدر حاجی محمد فاروق کی قیادت میں ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کر دی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یونین کے صدر نے کہا کہ 2014کی ایک درخواست جو در حقیقت اس وقت کے ٹی ایم او سردار تاشفین اور ٹی او پی اینڈ سی عمران شاکر کیخلاف تھی انہیں تو کسی نے پوچھا نہیں اب محض خانہ پوری کیلئے ماتحت کارکنوں کو گرفتار کر کے ان کی عزت نفس مجروح کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرکزی ملزم ملک توصیف احمد جو دوبارہ اسسٹنٹ میٹرو پولٹین افسر تعینات ہیں کو سیاسی اور سرکاری اثر ورسوخ کی وجہ سے ایک فون کال کے بعد دفتر انٹی کرپشن سے ہی بھگا دیا گیا۔