بیجنگڈاشنگ ایئرپورٹ، دورِ جدید کا تعمیراتی نمونہ

November 15, 2020

تیز ترین ترقی، سیاحت اور کاروباری مرکز ہونے کے باعث ہر سال لاکھوںافراد دنیا کے سب سے زیادہ آبا دی والے ملک چین کا رُخ کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے چین کے دارالحکومت بیجنگ کے کیپیٹل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ملکی و غیرملکی مسافروں کا تانتا بندھا رہتا تھا۔ ایئرپورٹ پر رش کی وجہ سے 2008ء میں ایک نیا اور جدید سہولتوں سے آراستہ ایئرپورٹ تعمیر کرنے کی تجویز دی گئی۔ دسمبر2014ء میں نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن نے تعمیر کی باضابطہ منظوری دی، جس کے بعد تیانمن اسکوئر کے جنوب میں تقریباً46کلومیٹر کی مسافت پر ڈاشنگ ایئرپورٹ بنانے کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔ بیجنگ کیپیٹل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ^67کلومیٹر کی دوری پر بننے والے اس جدید ایئرپورٹ کی تعمیر مکمل ہونے میں ساڑھے چار سال کا عرصہ لگا۔ ایئرپورٹ کا افتتاح چینی صدر شی جن پنگ نے گزشتہ سال عوامی جمہوریہ چین کی 70ویں سالگرہ سے کچھ دن قبل کیا۔ 26ستمبر 2019ء کو یہاں پہلی کمرشل پرواز اتری۔

17ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والے ڈاشنگ ایئرپورٹ کا ماسٹر پلان نیدرلینڈ ایئرپورٹ کنسلٹنٹس نے تیار کیا، جس میں ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور کے علاوہ ماحولیاتی تحفظ کو مدِنظر رکھتے ہوئے تیز رفتار ریل، میٹرو، شاہراہوں، بیجنگ ایئرپورٹ بس روٹس، مقامی بسوں اور ایئرپورٹ کے مابین ٹرانسپورٹ کا نظام وضع کیا گیا۔ ایئرپورٹ کے ٹرمینل کا ڈیزائن معروف برطانوی فرم زاها حديد آرکیٹیکٹس اور فرنچ پلانرز اے ڈی پی آئی اینڈ پارٹنرزنے تیار کیا، جسے بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف آرکیٹیکچرل ڈیزائن نے عملی جامہ پہنایا۔ آسمان سے دیکھنے میں یہ ٹرمینل اسٹار فش کی شکل کا دکھائی دیتا ہے۔ ایئرپورٹ کے سامنے کا حصہ بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف آرکیٹیکچرل ڈیزائن اور شن شان کرٹین وال نے ڈیزائن کیا۔

ڈاشنگ ایئرپورٹ سات لاکھ مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے یعنی یہ فٹبال کے 98میدانوں جتنا بڑا ہے۔ اس وقت ایئرپورٹ پر ایک عسکری اور چار سویلین رَن وے بنائے گئے ہیں مگر ضرورت پڑنے پر مستقبل میںان کی تعداد سات بھی کی جاسکتی ہے۔ ہوائی جہاز کھڑے کرنے کے لیے 79گیٹس بنائے گئے ہیں، جنہیں ہوائی پل کے ذریعے ٹرمینل سے جوڑا گیا ہے۔ ایئرپورٹ کونسل کے مطابق یہ ایک ہی عمارت میںبنایا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا ٹرمینل ہے جبکہ امریکی شہر اٹلانٹا کے ایئرپورٹ کے بعد یہ دوسرا بڑا ایئرپورٹ ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ یہ ایئرپورٹ 2025ء تک17کروڑ مسافروں کا استقبال کرے گا۔ اس کے ساتھ چین میں سیاحت کو فروغ اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو مزید معاونت فراہم کرے گا۔

ڈاشنگ ایئرپورٹ کی تعمیر میں توانائی اور ماحولیات کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔ بیجنگ کے ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ڈائریکٹر کے مطابق توانائی کی بچت اور قابل تجدید ذرائع پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے، جس میں جیوتھرمل انرجی اور فوٹووولٹک کا استعمال بھی شامل ہے۔ یہ توانائی کی بچت، اخراج میں کمی اور توانائی کی ری سائیکلنگ کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کی ایک کاوش ہے۔ ایئرپورٹ کی کارپارکنگ، ہینگرز اور کارگو کی چھتوں پر فوٹو ولٹک سیلز لگائے گئے ہیں۔ جیوتھرمل ہیٹ پمپس کے ذریعہ ایئرپورٹ کا ہیٹنگ اور کولنگ نظام چلایا جاتا ہے۔ بارش کا 100فیصد پانی جمع کرنے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیںتاکہ توانائی اور دیگر ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

اس کے علاوہ توانائی کی بچت کے لیے اسٹار فش کی شکل والے ڈاشنگ ایئرپورٹ میں آٹھ دیوہیکل ’C‘ کی شکل کے ستون بنائے گئے ہیں، جس سے سورج کی روشنی اندر آتی ہے اور مصنوعی روشنیوںپر انحصار کم سے کم ہوجاتا ہے۔ عمارت میں لگے فلٹر شیشے60فیصد گرمی کو روکنے اور 60فیصد قدرتی روشنی کو ٹرمینل کے اندر لانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ ایئرپورٹ پر استعمال کی جانے والی 10فیصد سے زائد توانائی قابل تجدید ذرائع سے حاصل کی جاتی ہے۔ سبزہ زار کے لیے بھی جگہ مختص کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ کلین انرجی والی گاڑیوں کے استعمال سے ایئرپورٹکے کاربن اخراج میں بھی کمی آئے گی۔ روانگی کے لاؤنج قدیم چینی طرز پر ڈیزائن کیے گئے ہیں جو پانچ مختلف کھلے حصوں میںلے جاتے ہیں، جن میں ریشم، چائے، چینی کے برتن، کورٹ سائیڈ اور چینی باغات شامل ہیں۔

مسافروں کی سہولت کے لیے ایئرپورٹ کے چیک پوائنٹس اور گیٹس کے درمیان 600میٹر سے کم فاصلہ رکھا گیا ہے جبکہ سامان کے حصول کے لیے بھی کم انتظار کرنا پڑتا ہے۔ ڈاشنگ ایئرپورٹ کی تعمیر میں مختلف نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا گیا ہے، جس میں سے ایک الڑا وائڈ بینڈ (UWB)پر ریئل ٹائم لوکیشن سسٹم بھی ہے۔ انڈور پوزیشننگ ٹیکنالوجی اور سیٹیلائٹ کے استعمال سے مسافروں کے سامان کا اعلیٰ درستی کے ساتھ "سراغ لگانا یقینی بنایا جاتا ہے، یعنی ریڈیو فریکوئنسی شناختی آلات کے ذریعے سامان کی ٹریکنگ کی جاتی ہے۔

چہرے کی شناخت سے لوگوںکی بیجنگ ڈاشنگ ایئر پورٹ تک محفوظ رسائی کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے۔ ٹرمینل میں انکوائری روبوٹ کی خصوصیت بھی موجود ہے۔ اس کے علاوہ روبوٹک پارکنگ سسٹم سمیت کئی نئی ٹیکنالوجیز بھی متعارف کروائی گئی ہیں۔ ایئرپورٹ پر بچوں کی نگہداشت کی سہولیات، نرسری، پالتو جانوروں کے لیے انٹرایکٹو ہوٹل، شورومز اور ہائبرڈ آن لائن ریٹیل اور کھانے کی جگہیں بھی بنائی گئی ہیں۔