تعمیرات میں استعمال ہونے والے پتھر

November 15, 2020

زمانہ قدیم میں انسان غاروں میں رہتا تھا یعنی پتھروں میں زندگی گزارتا تھا۔ اسے پتھروں کا دور (اسٹون ایج) کہا جاتا ہے، جسے گزرے کئی صدیاں بیت گئیں مگر آج بھی قدرتی پتھر سے انسانی لگاؤ برقرار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مکانات کی تعمیر اور تزئین و آرائش میں مختلف اقسام کے پتھروں کا استعمال لازمی کیا جاتا ہے۔

اگر آپ اپنے گھر کی بنیاد رکھنے جارہے ہیں تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہوگی کہ دوران تعمیر کہاںکہاںکون سا پتھر استعمال کیا جائے گا اور اس کی نوعیت کیا ہوگی۔ ویسےتو یہ کام کنٹریکٹر یا انجینئر کا ہے لیکن اگرآپ مکان کی تعمیر میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں تو پھر اس میں استعمال ہونے والے مواد اور کام سے متعلق آپ کو آگاہی ضرور ہو نی چاہئے۔

پتھروں کی اقسام

مکان کی تعمیرمیں استعمال کیے جانے والے مختلف اقسام کے پتھروں کی خاصیت سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ جو پتھر بھی استعمال کیا جارہا ہے اس کا وزنی، ٹھوس، پائیدار اور مستحکم ہونا ضروری ہے تاکہ وہ دراڑ پڑنے، نرم ہونے اور ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رہتے ہوئے مکان کی مضبوطی اور پائیداری میں اضافہ کرے۔

تعمیرات میں استعمال کیا جانے والاپتھر بڑے پیمانے پرچٹانوں کی کھدائی کرکے حاصل کیا جاتا ہے، اسی وجہ سے ہر پتھر اپنی جداگانہ خاصیت رکھتا ہے۔ آج کا مضمون پتھروںکی اقسام اور خاصیت کے حوالے سے آپ کو رہنمائی فراہم کرے گا۔ ماہرین کے مطابق ذیل میںدرج پتھروںکی اقسام تعمیراتی صنعت میں استعمال کی جاتی ہیں۔

سنگ سياہ

سنگ سیاہ کو بسالٹ، ٹریپ یا مرمریںسیاہ کے ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے، جو کہ سرمئی سے سیاہ رنگ میں تبدیل ہوتاہے۔ پتھر کی یہ قسم سڑک، بند یا پل کی تعمیر، کنکریٹ کی پیداوار بڑھانے، دریا اور ڈیم کے لیے دیوار بنانے یا پھر کنکریٹ کی عمارت بنانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ سنگ سیاہ کا شمار گرینائٹ جیسے انتہائی معروف پتھر کے درمیانے درجے پر ہوتا ہے۔ یہ پتھر موسم کیخلاف مزاحمت میں بہترین، نمی سے بے اثر، ٹھوس اور مشکل سے ساخت میں ڈھلنےوالا ہوتا ہے جبکہ اس میں سکڑنے کی طاقت دیگر پتھروں سے زیادہ ہوتی ہے۔

گرینائٹ

تعمیراتی صنعت میں ستونوں کی تعمیر، حفاظتی دیوار وں،ڈیمز، دیواروں کی بیرونی کلیڈنگ اور یادگاروں کی تعمیر میں گرینائٹ استعمال کیا جاتا ہے۔ گرینائٹ (سنگ خارا)ساخت میں کرسٹلن (بلوری شفاف) اوردانے دار ہوتا ہے۔ پتھر کی یہ قسم ٹھوس اور پائیدار ہوتی ہے۔ گرینائٹ میں سکڑنے کی طاقت سنگ سیاہ کے بعد سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ گرینائٹ میںجذب کرنے کی صلاحیت اور خلا بھی کم پایا جاتا ہے۔ اس میںآگ کے سوا دیگر موسمی تغیرات کے خلاف بہتر مزاحمت کی طاقت موجود ہوتی ہے۔ گرینائٹ مختلف معدنیات جیسے کوارٹج، میکا اور فیلڈ اسپار وغیرہ پر مشتمل ہوتا ہے جو درجہ حرارت کو کم کرتے ہیں۔ یہ سیاہ رنگ میں پایا جاتا ہے مگر دوسرے رنگوں کی لکیروں کی موجودگی کی وجہ سے یہ دانے دار قسم میں بھی دستیاب ہوتا ہے۔

ماربل

ماربل (سنگ مرمر) کو بلڈنگ کی تعمیرات میں خاصا اہم تصور کیا جاتا ہے۔ اسے ستونوں، سیڑھیوں اور فرش کی تیار میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ساخت کے اعتبار سے ماربل سخت،یکساں ٹیکسچر اور کم چھید دار ہوتا ہے۔ یہ مختلف رنگوں میں دستیاب ہوتا ہے اور اسے کاٹ کر اپنے حساب سے بآسانی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ روشن اور گہرے رنگوں کے ساتھ دیواروں اور گھر کی سجاوٹ میں بڑے پیمانے پر استعمال کیے جانے والے سنگ مرمر کی زندگی عام طور پر50سے 80سال تک ہوتی ہے۔

ريتیلا پتھر

پتھر کی اس قسم کو سیلیکون سیمنٹ کے ساتھ ملاکر بھاری تعمیراتی ڈھانچوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ریتیلے پتھر کو ڈیموں، ستونوں اور دریاؤں پر تعمیر کی جانے والی حفاظتی دیواروں کی تعمیر کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔یہ زمین کی سطح پر موسمیاتی عمل کے خلاف سب سے مزاحم معدنیات کوارٹج اور فیلڈ اسپار پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ پتھر مختلف رنگوں مثلاًسفید ، سرمئی، سرخ، پیلے اور گہرے سرمئی میں دستیاب ہوتا ہے، تاہم واضح رہے کہ ریتیلا پتھر بلڈنگ کی تعمیر کے لیے غیر موزوں ہے۔

سلیٹ

سلیٹ تعمیراتی خصوصیات میں مختلف تغیرات کا اظہار کرتا ہے، جس کا انحصار پتھر کی اس قسم کے چٹانی رنگ اورموٹائی پر ہے۔ بلڈنگ کی تعمیر میں اس پتھر کا استعمال سلیب، فرش اور چھت پر لگائے جانے والے ٹائلز کے طور پر کیا جاتا ہے۔ یہ پتھر گہرےسرمئی، سبز مائل سرمئی اور جامنی سرمئی سےسیاہ رنگ تک میں پایا جاتا ہے۔ اس پتھر کی ساخت دانے دار ہوتی ہے ۔

لائم اسٹون

لائم اسٹون کی کئی اقسام ہوتی ہیں اور تمام کی تمام ہی بلڈنگ کی تعمیرات کے لیے موزوں تصور نہیں کی جاتیں۔ غیرمناسب قسم کی مٹی اور ساخت میں نرم ہونے کے باعث یہ پتھر تعمیراتی مقاصد کے لیے غیر موزوں تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے برعکس فرش، چھت، فٹ پاتھ اورسیمنٹ کی تیاری کے لیے یہ بنیادی مواد ہے۔

تعمیراتی ماہرین اس پتھر کو ایسے علاقوں میں استعمال کرنے سے گریز کرتے ہیں جہاں ہوا آلودہ اورصنعتوں سے گیسوں کا اخراج زیادہ ہو۔ پاکستان میں گورکھ ہل کے پہاڑ سے لائم اسٹون نکلتا ہے جو عمارت سازی اور راستوں کی مرمت جیسے کاموں میںاستعمال ہوتا ہے۔