امریکی سینیٹرز نے امارات کو ہتھیاروں کی فروخت کی مخالفت کردی

November 19, 2020

امریکی صدر کی متحدہ عرب امارات کو 23 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوگئی ہیں اور تین امریکی سینیٹرز نے امارات کو ہتھیاروں کی فروخت کی مخالفت کردی ہے۔

ایک معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات کو ایف 35 لڑاکا طیارے، ڈرونز، فضا سے فضا تک مار کرنے والے میزائل سمیت دیگر ہتھیار فروخت کئے جانے ہیں۔

ڈیموکریٹک سینیٹر بوب میننڈیز، کرس مرفی اور ری پبلکن سینیٹر رینڈ پاول نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر کی امارات کو 23 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت روکنے کیلئے قانونی سازی کریں گے۔

امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی اور ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کو ہتھیاروں کی فروخت کا جائزہ لینے اور اسے روکنے کا اختیار حاصل ہے۔

امریکی سینیٹرز کو خدشہ ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی فروخت سے مشرق وسطیٰ میں طاقت کا توازن بگڑ سکتا ہے۔

اس ڈیل کے بارے ميں وزير خارجہ مائيک پومپيو نے گزشتہ ہفتے ہی کانگريس کے ارکان کو مطلع کيا تھا۔