امریکا کی اسرائیلی جاسوس کو وطن واپس جانے کی اجازت

November 22, 2020

واشنگٹن (جنگ نیوز )امریکا میں محکمہ انصاف کے مطابق امریکا میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کرنے کے جرم میں 1985سے قید امریکی شہری جوناتھن پولارڈ کو اسرائیل جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔جوناتھن پولارڈ کو 2015 میں جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔ تاہم ان پر پیرول کی پابندیاں عائد کرتے ہوئے ان کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔جوناتھن پولارڈ اسرائیل کو خفیہ امریکی دستاویزات فراہم کرنے کے جرم میں 30 برس تک امریکہ کی جیل میں قید رہے ہیں۔محکمۂ انصاف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولارڈ کے کیس کو دیکھنے کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس بات کا خدشہ نہیں ہے کہ وہ اب قانون توڑیں گے۔جوناتھن پولارڈ کی عمر 66 برس ہے جو 1980 کی دہائی میں امریکہ میں نیول انٹیلی جنس انالسٹ تھے۔ انہوں نے نیو یارک میں ایک اسرائیلی کرنل سے رابطہ کیا اور انہیں ہزاروں ڈالر کے عوض امریکی راز فروخت کرنا شروع کیے۔انہوں نے ہزاروں امریکی دستاویزات اسرائیل کو فراہم کیں جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بھی تناؤ آیا۔سی آئی اے کے 2012 کے ڈی کلاسیفائیڈ کاغذات کے مطابق پولارڈ کی جانب سے فراہم کی گئیں معلومات کی بنیاد پر اکتوبر 1985 میں اسرائیل نے فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن کے تیونس کے ہیڈ کوارٹرز پر چھاپہ مارا تھا جس کے دوران 60 افراد ہلاک ہوئے تھے۔2015 میں انہیں سخت شرائط پر رہا کیا گیا تھا۔