کچھ کھٹا، کچھ میٹھا

November 23, 2020

’ایک بے سمت ہجوم!!

غور سے پڑھئے…!!

دودھ میں پانی، شہد میں شیرہ

گھی میں کیمیکل، ہلدی میں مصنوعی رنگ

سرخ مرچ میں اینٹوں کا بُورا

سیاہ مرچ میں پپیتے کے بیج

چائے کی پتی میں چنے کے چھلکے

جوس میں فعلی رنگ و فلیور، آٹے میں ریتی

چنے کے آٹے میں لکڑی کا بھوسہ

پھلوں میں میٹھے انجیکشن

سبزیوں پر رنگ، پیٹرول میں گندہ تیل

بکرے کے گوشت کو پانی کے انجیکشن لگا کر وزنی کرنا

بھینس کو دودھ بڑھانے کے ٹیکے لگانا

منرل واٹر میں نلکے کا پانی

جعلی صابن،شیمپو مگر اوریجنل ٹیگ کے ساتھ

دو نمبر ادویات اصل پیکنگ میں

ہسپتالوں میں جعلی ڈاکٹرز

بازاروں میں بدنگاہی اور جھگڑے

امتحانات میں نقل، محبت میں دھوکہ

ایمان میں منافقت، ملازمت میں ناجائز سفارش و رشوت

بھائی بہنوں میں نفرت، ماں باپ کی عزت میں عدم تکریم

رشتے داروں سے قطع تعلقی، پڑوسیوں سے بدسلوکی

استادوں سے بدتمیزی، بغیر عمل کا علم

مساجد ویران…سینما گھر آباد

میاں بیوی میں نفرت، بچوں پر سختی

غربت کی آزمائش میں چوری

امیری میں تکبر، اپنے علم پر غرور

روزی میں حرام کی آمیزش

اخلاقی طور پر دیوالیہ قوم سے کچھ بھی بعید نہیں،

حتیٰ کہ دس روپے کی خاطر قتل بھی۔

ایک بے سمت ہجوم…!!

ایک ایسا ریوڑ جو سات عشروں میں بھی

اپنی درست سمت کا تعین نہ کرسکا۔

ان تمام باتوں کے بعد حیرت زدہ و حیرت کدہ ہوں کہ…

کیا آپ نے نہیں سنا کہ ظالم و جابر حکمران کب اور

کیوں مسلط ہوتے ہیں؟

کیا ایک پَل کو ذہن و دل نے یہ سوچا یا محسوس کیا

کہ ہم خود کتنے نیک ہیں؟

پھر کہتےہیں دعائیں کیوں قبول نہیں ہوتیں…!!