اینٹی انکروچمنٹ میں تعینات خاتون اہلکار کا ہراسانی کا الزام

November 23, 2020

کراچی میں محکمہ اینٹی انکروچمنٹ میں تعینات خاتون اہلکار نے ادارے کے اکاؤنٹینٹ اور دیگر افراد کے خلاف ہراسانی کا الزام عائد کیا ہے۔

لیڈی پولیس کانسٹیبل افشاں کا کہنا ہے کہ مجھے ڈیڑھ سال سے تنخواہ ادا نہیں کی جارہی، تنخواہ مانگتی ہوں تو غیر اخلاقی، غیر قانونی مطالبات کیے جاتےہیں۔

لیڈی کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹنٹ اور دیگر لوگ ہراساں کرتے ہیں۔ مجھے گھر چلانے کے لیے تنخواہ کی ضرورت ہے، مجھے میرا قانونی حق ادا کیا جائے۔

خاتون اہلکار نے بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ اور دیگر سے مدد کی اپیل کی ہے۔

ایس ایس پی طارق دھاریجو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہراساں کیے جانے کے الزام پر انکوائری آرڈر کر دی ہے، الزامات ثابت ہوئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

طارق دھاریجو نے کہا کہ خاتون کانٹریکٹ ملازم ہیں، کیس وزیر اعلیٰ کو بھیجا ہوا ہے، وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کے بعد ہی تنخواہ جاری کی جاسکتی ہے۔