3 سال سے ناقابل شکست مصباح کیویز کو ان کے ملک میں قابو کرنے کیلئے پرعزم

November 24, 2020

کراچی (عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور کپتان بابر اعظم کے لئے نیوزی لینڈ کا دورہ کئی اعتبار سے اہم ہے۔ بابر اعظم پہلی بار ٹیسٹ سیریز میں کپتانی کریں گے۔ مصباح الحق کو پہلے سال کی ناکامیوں کا ازالہ دنیا کی بڑی ٹیم کو ہراکر کرنا ہوگا۔ وہ کیویز کو ان کے ملک میں قابو کرنا چاہتے ہیں۔ مصباح کہتے ہیں نیوزی لینڈ تین سال سے اپنے ملک میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہاری لیکن ہم کوشش کریں گے جیت کے ساتھ سیریز ختم کریں۔ مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں، کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہورہا ہے اور اب ہمیں صرف جیت کا تسلسل چاہیے۔ پیر کی صبح لاہور سے آکلینڈ اڑان بھرنے سے قبل نمائندہ جنگ کو انٹرویو میں مصباح الحق نے کہا کہ انگلینڈ کو ہرانے کے قریب آگئے تھے لیکن ان ناکامیوں کو دھونے کے لئے جیت کو فائنل ٹچ دینے ہوں گے۔ بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی کرکٹ ٹیم پیر کی صبح براستہ دبئی آکلینڈ روانہ ہوگئی۔ مصباح الحق نے کہا کہ نئے لڑکے ٹیم میں شامل کئے ہیں ان کے ساتھ اپنے مشن کو آگے بڑھانا چاہتا ہوں۔ میں نہیں چاہتا کہ ایک قدم آگے جاکر دو قدم پیچھے چلا جائوں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہر میچ اور ہر سیریز کے ساتھ ہم آگے بڑھیں ۔ کوچ کی حیثیت سے مجھے اس سے زیادہ خوشی نہیں ہوسکتی کہ ٹیم میں نیا خون شامل ہو اور نئے لڑکے ٹیم میں جگہ بنائیں۔ ٹیم کی جیت کی شرح اسی صورت میں بڑھے گی جب نوجوان کارکردگی دیںگے۔ مصباح الحق نے کہا کہ بلاشبہ تاریخی اعتبار سے پاکستان کو طویل اور محدود طرز کی کرکٹ میں نیوزی لینڈ پر برتری حاصل ہے مگر نیوزی لینڈ کی موجودہ ٹیم بہت متوازن ہے اور گزشتہ تین سال سے اپنے ہوم گراؤنڈ پر ان کا ریکارڈ بھی شاندار ہے۔ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز کو پیش نظر رکھا جائے تو یقیناً ان کی بولنگ کے خلاف یہ دورہ آسان نہیں ہوگا مگر اپنے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے اور یقین ہے کہ تمام کھلاڑی اس دورے میں اپنا کردار بخوبی انجام دیں گے۔ مصباح الحق نے کہا کہ دورہ انگلینڈ میں پاکستان نے وائیٹ اور ریڈ بال دونوں طرز کی کرکٹ میں بہترین نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیسٹ سیریز ہمارے لئے مثبت سائن ہے۔ ہم ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میں بہت اچھا کھیلے تھے۔ ٹیسٹ سیریز میں دو سیشن خراب کھیل کر ہارے تھے ۔ بیٹنگ اور بولنگ بری نہیں تھی۔ فیلڈنگ میں بھی بہتری دکھائی دی تھی۔ اگر ہم اپنی کارکردگی میں بہتری لائیں اور خامیوں کو دور کریں۔ فنشنگ ٹچ لے آئے تو ہمارے پاس بہت اچھا چانس ہے کہ نیوزی لینڈ کو نیوزی لینڈ شکست دے دیں۔ بلاشبہ نیوزی لینڈ کی ٹیم بہت اچھی ہے لیکن ہمارے پاس صلاحیت ہے اور دنیا کی کوئی ٹیم ناقابل شکست نہیں ہے۔ منگل کی صبح آکلینڈ سے کرائسٹ چرچ پہنچنے کے بعد پاکستانی ٹیم کو نیوزی لینڈ کی لنکن یونیورسٹی میں چودہ روز کا قرنطینہ میں گذارنے ہوں گے۔54رکنی ٹیم میں پاکستان شاہینز کے کھلاڑی اور آفیشلز بھی شامل ہیں۔ ٹیم میں34کھلاڑی اور بیس آفیشلز بھی شامل ہیں۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی اور دو ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے ۔ پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 18 دسمبر کو آکلینڈ اور دوسرا 20 دسمبر کو ہیملٹن میں کھیلا جائے گا۔