نجی شعبے کو تنزانیہ میں برآمدات میں بہتری لانےکیلئےتعاون کرنا چاہیے،صدر لاہور چیمبر

November 29, 2020

لاہور(خصوصی رپورٹر)تنزانیہ اور پاکستان کے نجی شعبوں کے مابین معیشت کے مختلف شعبوں میں تعاون دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور معاشی تعلقات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار تنزانیہ چیمبر آف کامرس انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر کے صدر پال ایف کوئی نے لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان، نائب صدر طاہر منظور چودھری سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین بھی اس موقع پر موجود تھے، لاہور چیمبر کے ممبران نے وفد کے اراکین کے ساتھ بی ٹو بی میٹنگز بھی کیں۔ تنزانیہ چیمبر کے صدر نے پاکستانی تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تنزانیہ کی تاجر برادری کے ساتھ مشترکہ منصوبہ سازی کو فروغ دیں۔لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر میاں طارق مصباح نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبے کو تنزانیہ میں ہماری ادویات سازی کی برآمدات میں بہتری لانے کے لئے تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافے کیلئے ایک دوسرے کی مارکیٹوں کا بغور مطالعہ کرنا چاہیے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ جیسا کہ وفد کے ممبران کا تعلق انفارمیشن ٹیکنالوجی، چائے، کافی، ڈرائی فروٹ، ٹیکسٹائل مصنوعات، تعمیرات، کیمیکلز اور زراعت مشینری وغیرہ جیسے اہم سیکٹرز سے ہے اور وہ پاکستان میں ان شعبوں سے وابستہ کمپنیوں کے ساتھ کام میں دلچسپی رکھتے ہیں،یہ ایک بہت بڑا موقع ہے جس سے پاکستانی تاجر برادری کو ضرور استفادہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران، پاکستان کے دواسازی کے شعبے میں بہت بہتری آئی ہے۔ معیاری دوائیں تیار کرنے کے بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھنے کی وجہ سے، پاکستان کو متعدد ممالک سے برآمد کے مزید آرڈر مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ اہداف کے حصول کیلئے دونوں ممالک کی تاجر برادری کے مابین روابط مستحکم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ تجویز پیش کی کہ لاہور چیمبر آف کامرس اور تنزانیہ چیمبر آف کامرس برآمدی شعبہ سے وابستہ کاروباری وفود کے تبادلے کے لئے تعاون کر سکتے ہیں۔