میراڈونا کی موت ہارٹ اٹیک یا ڈاکٹر کی غفلت؟ نئی بحث چھڑ گئی

November 29, 2020

ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے فٹ بال لیجنڈ ڈیاگو میراڈونا کی موت کی وجوہات میں شک پیدا ہوگیا ہے، جس کے باعث پولیس نے ان کے ذاتی معالج کے گھر اور کلینک پر چھاپہ مارا ہے۔

60 سالہ ڈیاگو میراڈونا کی ہارٹ اٹیک سے موت کی خبر 25 نومبر کو سامنے آئی تھی، لیکن اب یہ اطلاعات آرہی ہے وہ ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے باعث انتقال کر گئے تھے۔

میراڈونا کا رواں ماہ ہی دماغ میں بلڈ کلوٹ کا کامیاب آپریشن ہوا تھا اور وہ 11 نومبر کو اسپتال سے ڈسچارج کیے گئے تھے، جس کے بعد ان کی پوری توجہ شراب نوشی سے نجات پر تھی۔


ارجنٹائن میڈیا کے مطابق میراڈونا کے اہل خانہ اور وکیل کو اس بات کا یقین ہے کہ فٹ بال لیجنڈ کی موت ہارٹ اٹیک کے بجائے ڈاکٹر کی لاپرواہی کے باعث ہوئی ہے۔

میراڈونا کے وکیل اور بیٹیوں کے دعویٰ کے مطابق فٹ بال لیجنڈ کے ذاتی معالج ڈاکٹر لیو پولڈو لیوک کی طرف سے درست دوائی نہ دیے جانے سے عظیم فٹبالر کی موت ہوئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وکیل اور اہل خانہ کا دعویٰ سامنے آنے کے بعد مقامی پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

گزشتہ روز استغاثہ کے دفتر میں مقتول کے رشتے داروں سمیت کئی لوگوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، جس کے بعد شواہد کی جانچ پڑتال اور چھان بین کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

استغاثہ کے مطابق اکٹھے گئے شواہد اور بیانات کے بعد میراڈونا کے ذاتی معالج کے گھر اور دفتر کی تلاشی ضروری ہوگئی تھی۔

پولیس نے مقامی جج کی طرف سے سرچ وارنٹ جاری کیے جانے کے بعد ڈاکٹر لیو پولڈو لیوک کے گھر اور کلینک کی تلاشی لی۔

فٹ بال لیجنڈ کے وکیل میٹ یاس مورال نے میرا ڈونا کی موت کو مجرمانہ غفلت سے تعبیر کیا اور اس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ میراڈونا کو بیونس آئرس کے نواح میں گھر میں ہارٹ اٹیک آیا تھا۔

ساتھ ہی وکیل نے یہ بھی کہا کہ میرے موکل کو ہارٹ اٹیک آنے کے بعد ایمبولینس نے رہائش گاہ پہنچنے میں 30 سے زائد منٹ کا وقت لیا۔

میٹ یاس مورال نے مزید کہا کہ اسپتال نے ریٹائرڈ فٹ بالر کی موت سے 12 گھنٹے پہلے ہی اس کا طبی معائنہ کیا تھا۔