بلوچستان میں حکومت ناکام اور عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں‘بی این پی

November 30, 2020

کوئٹہ (آن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن غلام نبی مری نے بیان میں بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی کے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کئی عشروں سے تعلیمی زبوںحالی کا شکار ہے‘ یہاں کے لاکھوں کی تعداد میں بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں جبکہ تعلیمی اداروں میں بنیادی ضروریات زندگی کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں‘ سوچھے سمجھے منصوبے اور سازش کے تحت بلوچستان کے اساتذہ،پروفیسرز،لیکچررز اور علم ودانش سے تعلق رکھنے والے طبقات منفی ہتھکنڈوں کے ذریعے ظلم وستم ،قتل وغارت گری ،اغواء ،دھونس ودھمکی اور دیگر ناانصافیوں کا شکارہیں تاکہ بلوچستان کو تعلیمی لحاظ سے مزید پسماندہ رکھ کر با اختیار اور غیر جمہوری قوتیں صوبے کی قدرتی معدنیات سے مالا مال خطے کے وسائل پر اپنا دائمی قبضہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کو تقویت دینا چاہتی ہیںحکومت وقت صوبے میں امن وامان برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ امن وامان کے نام پر سالانہ اربوں روپے صرف حکومتی ہائی پروفائلز کے تحفظ اور سیکورٹی کی مد میں رکھے گئے ہیں جبکہ صوبے کے عوام بے یار ومدد گار عدم تحفظ کا شکارہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لیاقت سنی کی با عزت بازیابی کو فوری طور پر یقینی بنا یا جائے ۔