لیاقت سنی کی عدم بازیابی کیخلاف احتجاج کیا جائیگا‘پشتون ایس ایف

November 30, 2020

کوئٹہ (آن لائن)پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی بیان میں گزشتہ روز کوئٹہ سے مستونگ جانے والے بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسرز کے اغوا ء کوغیر انسانی، غیر آئینی اور تعلیم دشمن عمل قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پروفیسر لیاقت سنی، نظام بلوچ اور ڈاکٹر شبیر احمد میں سے دو کو رہا کردیا گیا جبکہ براہوئی ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین لیاقت سنی اب تک لاپتہ ہیں۔بلوچستان کے گلی کوچوں اور چوراہوں پر جگہ جگہ چیک پوسٹوں کی بھرمارکے باوجود اعلیٰ تعلیمی اداروں کے اساتذہ کا گمشدہ ہونا سوالیہ نشان ہے۔بیان میں کہا گیا کہ اسد مینگل سے لے کر اسد خان اچکزئی تک اور پھر آج پروفیسر لیاقت سنی کی گمشدگی سوالیہ نشان ہے کہ جہاں صرف قوم دوست، وطن دوست اور قوموں کے ترقی پسند و باشعور طبقات اور افراد کو ریاستی بنیاد کے پہلے دن سے لے کر آج تک نشانہ بنایا جارہا ہے اگر فوری طور پر پروفیسر لیاقت سنی کو رہا نہیں کیا گیا تو پشتون بلوچ اقوام سڑکوں پر ہوں گی اور اس بار احتجاج میں نہ صرف طلباء تنظیمیں بلکہ اساتذہ اور صوبے کی تمام اقوام یکجا ہوکر ریاست کے اس مجرمانہ عمل کے خلاف احتجاج کریں گی۔