وائٹ ہاؤس میں اہم عہدے پر تعینات فلسطینی نژاد مسلمان خاتون کون ہیں؟

December 01, 2020

امریکی تاریخ میں پہلی بار فلسطینی نژاد امریکی مسلمان خاتون ریما ڈوڈن وائٹ ہاؤس میں اہم عہدے پر فائز ہونے جارہی ہیں، وہ نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی ٹیم میں شامل ہوں گی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی نژاد امریکی مسلمان خاتون ریما ڈوڈن کو امور برائے قانون سازی، وائٹ ہاؤس آفس کی ڈپٹی ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔

ریما ڈوڈن 20 جنوری 2021 کو صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن کی قانونی امور کی ٹیم میں شامل ہوں گی اور وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی فلسطینی عرب امریکی مسلمان خاتون بنیں گی۔

ریما نے 2002 میں کیلی فورنیا یونیورسٹی سے اکنامکس اور پولیٹیکل سائنس میں گریجویشن کیا۔ بعد ازاں انہوں نے الینوے یونیورسٹی کی لاء فیکلٹی میں داخلہ لے لیا اور 2006 میں فارغ التحصیل ہوئیں۔

ریما ڈوڈن اس وقت جو بائیڈن کی ٹیم میں رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔

اس سے قبل وہ ایک ڈیموکریٹک سینیٹر کی معاون کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے پارٹی میں مشیر اور ریسرچ ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

ریما ڈوڈن کی ٹیم امریکی صدر بائیڈن کی پالیسیوں کے تعین میں مدد کرے گی۔ اس ٹیم کی دوسری رکن شوانزا گوف ہیں جو افریقی امریکی ہیں۔

ریما ڈوڈن کی اس اہم عہدے پر تقرری سے اسرائیل کے حلقوں سی ناراضی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

جو بائیڈن نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مسلمانوں پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو منسوخ کر دیں گے اور عرب امریکیوں کے حقوق کو تسلیم کریں گے۔