پاکستانی خاتون کو مردہ ظاہر کرکے امریکا میں 15لاکھ ڈالر انشورنس لےلی

December 04, 2020

کراچی (اسد ابن حسن) ایف آئی اے اینٹی ہیومن سرکل کراچی میں گزشتہ روز ایک دلچسپ مقدمہ درج ہوا ہے جس میں منی لانڈرنگ کی دفعہ بھی لگائی گئی۔ لیاری کی ایک رہائشی خاتون نے امریکا میں اپنی دو لائف انشورنش کروائیں، پھر سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کی ملی بھگت سے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوا کر 15لاکھ ڈالر (تقریباً 25کروڑ روپے) سے زائد رقم امریکا سے اس کے بیٹے نے کراچی منتقل کردی اور کراچی سے خطیر رقم منی لانڈر کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عدالت میں جمع کروائی گئی ایف آئی آر نمبر 375/2020جو انسپکٹر اسٹیفن نے درج کی ہے، کے مطابق مذکورہ تحقیقات (انکوائری نمبر 418/19) کا مدعی کراچی میں امریکی قونصلیٹ کا اسسٹنٹ ریجنل سکیورٹی آفیسر اسکاٹ جے جیس ہے۔ مدعی کے مطابق ایک خاتون سیما سلیم کھربے نے 2008ء میں امریکن جنرل انشورنش سے 10لاکھ ڈالر کا بیمہ زندگی کروایا اور اس کا پریمیم بھی دینا شروع کردیا۔ اس کے بعد اس خاتون نے میٹ لائف انشورنش سے دوسری لائف انشورس حاصل کی اور پھر پاکستان آگئی۔ یہاں آکر اس کی بیٹی فاریہ سلیم کھربے نے 2011ء میں لیاری جنرل اسپتال کے ڈاکٹر حسن اختر اور سیکرٹری یونین کونسل ممتاز علی عباسی کی ملی بھگت سے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوایا کہ سیما کا انتقال حرکت قلب بند ہوجانے سے ہوگیا اور اس کی لاش اسپتال لائی گئی، اس کے بعد ایک اور جعلی سرٹیفکیٹ بابت تدفین فشرمین مونا قبرستان بھی بنوایا گیا جس پر سیما کے بیٹے فہد سلیم کھربے کے دستخط بھی موجود تھے اور 2011ء میں فہد نے امریکا میں انشورنس کلیم کردیئے اور اسی برس دونوں انشورنس کمپنیوں نے مجموعی طور پر 15لاکھ 25ہزار 502ڈالر کی رقم کے چیک جاری کردیئے۔ 2012ء میں فہد نے کراچی کے دو نجی بینکوں میں اکاؤنٹ کھلوائے اور اس میں ابتدائی طور پر 64ہزار 514ڈالر امریکا سے منتقل ہوئے بقیہ رقم فہد نے امریکا میں کیش لی۔ کراچی کے بینکوں میں جمع رقم بھی منی لانڈرنگ کے ذریعے امریکا واپس بھجوا دی گئی۔