وٹامن ڈی کی انسانی صحت کیلئے اہمیت

December 17, 2020

وٹامن ڈی ہمارے جسم میں کیلشیم کو جذب کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتاہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ وٹامن ڈی حاصل کرنے کے ہمارے پاس بہت سارے قدرتی ذرائع موجود ہیں۔ کچھ غذائیں ایسی ہیںجن میں وٹامن ڈی پایا جاتاہے، تاہم متبادل کے طور پر سورج کی شعاعیں ہمارے لیے وٹامن ڈی کے حصول کا اہم ذریعہ ہیں۔

وٹامن ڈی دانتوں، ہڈیوں اور مسلز کو مضبوط کرتا ہے۔ یہ چربی (Fat)گھلانے والا ایک اہم وٹامن ہے جو ہمارے جسم میںسیرم کیلشیم کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ یہ خلیوں اور اعصاب کے افعال اور ہڈیوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مدافعتی ردعمل میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وٹامن ڈی آسٹیوپوروسس، کینسر، ڈپریشن، ذیابطیس اور موٹاپے کی روک تھام کے لیے بھی اہم ہے۔

وٹامن ڈی کی کمی سے اعصابی کمزوری ہوتی ہے اور انسان تھکن کا شکار ہونے لگتاہے۔ ایک تحقیق کےمطابق جو لوگ تھکاوٹ کی شکایت زیادہ کرتے تھے، ان میں وٹامن ڈی کی کمی پائی گئی لیکن جب انہیں پانچ ہفتوں تک وٹامن ڈی کا استعمال کروایا گیا تو ان کی تھکن میں کمی دیکھی گئی۔ اسی طرح وٹامن ڈی کینسر کے مریضوں کےمدافعتی نظام میں بہتری لاتاہے اور بیکٹیریا کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتاہے۔

یونیورسٹی آف آکلینڈ کے پروفیسر ای این ریڈ کا کہنا ہے کہ بیمار پڑ نے سے وٹامن ڈی کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ بیمار لوگ سورج کی روشنی میں کم وقت گزارتے ہیں، یعنی کسی بھی بیمار شخص کا تجزیہ کریں تو ا س میں وٹامن ڈی تندرست شخص کی نسبت کم ہوگا۔ اس سے یہ مفروضہ بھی سامنے آتاہے کہ وٹامن ڈی کی کمی سے مرض بنتاہے، لیکن اس کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔

تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار سے آنت کے کینسرکا خطرہ کم ہو سکتاہے۔ مزید برآں وٹامن ڈی کیلشیم کی مقدار کو کنٹرول میں رکھتا ہے، ساتھ ہی یہ خطرناک خلیوں کی پیدوار کو بھی سست کرتاہے۔ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ وٹامن ڈی ہماری ذہنی صحت میںبہتری لاتاہے، یعنی یہ ڈپریشن سے لے کر شیزوفینیا تک اپناکردار ادا کرتاہے ، لیکن ابھی تک اس کردار کی وضاحت نہیں ہوسکی ہے۔

البتہ کچھ شواہد سے یہ سامنے آیا ہے کہ شایدہمارے روّیے سے منسلک ہارمون سیروٹونن اور نیند سے تعلق رکھنے والے ہارمون میلوٹونن سے وٹامن ڈی کا تعلق ہوتاہے۔ ان دونوں ہارمون کی کمی ہمیں ڈپریشن میں مبتلا کردیتی ہے تاہم یہ بھی ضروری نہیں کہ اداس ہونے کی وجہ وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے۔

وٹامن ڈی کے حصول کے لیے آپ کو ہفتے میں 2سے3بار صرف 5سے 15منٹ دھوپ میں بیٹھنے کی ضرورت ہے لیکن اپنی جِلد کوسورج کی شعاعوں سے محفوظرکھنے کے لیے سن اسکرین لگانا نہ بھولیں۔ دھوپ میں بیٹھنے کا بہترین وقت صبح یا شام ہے۔ اس کے علاوہ ذیل میںدرج وٹامن ڈی سے بھرپور غذائوں کا استعمال آپ کے جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرسکتا ہے۔

مچھلی

سامن پروٹین ، اومیگا3فیٹی ایسڈ اور وٹامن ڈی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔ سامن کو آپ سالن میں، سینک کر یا پین میںفرائی کرکے کھاسکتے ہیں۔ یہ بازار میں ڈبہ بند پیکنگ میں بھی دستیاب ہوتی ہے۔ آپ لائٹ ٹونا کا انتخاب کریں کیونکہ اس میں میں پارے (مرکری) کی مقدار کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ پکی ہوئی رینبو ٹراؤٹ آپ کے جسم کوروزانہ درکار 100 فیصد سے زائد وٹامن ڈی فراہم کرتی ہے۔ یہ مختلف اقسام کے وٹامنز، معدنیات اور پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے۔

سارڈین بھی سمندری غذائوں میں سے ایک ہے، جو بہت سا پروٹین، ضروری وٹامنز، معدنیات اوراومیگا تھری فراہم کرتی ہے۔ چونکہ سارڈینز پلینگٹن (پانی پر تیرتے ہوئے نباتات وغیرہ)کھاتی ہے، لہٰذا اس کے اندر زہریلا مواد نہیںہوتا جیسے کہ کچھ مچھلیوںمیںپایا جاتا ہے۔ یہ وٹامن ڈی اور پروٹین کے حصول کا صاف ستھرا ذریعہ ہیں۔ سارڈین بھی ڈبہ بند یا تازہ خریدی جاسکتی ہے۔

مشروم

مشروم وٹامن ڈی کے حصول کا ایک مزیدار ذریعہ ہے جو کئی طرح کا وٹامن بی اور پوٹاشیم بھی فراہم کرتا ہے۔ وٹامن ڈی کی سطح ہر مشروم کی قسم کے ساتھ مختلف ہوتی ہے۔ آپ ایسے مشروم بھی خرید سکتے ہیں جن کو الٹرا وائلٹ لائٹ کے سامنے رکھا جاتاہے، اس وجہ سے ان میں وٹامن ڈی کی سطح زیادہ ہو جاتی ہے۔

انڈے کی زردی

ہمیں ہمیشہ پورا انڈا کھانا چاہئے کیونکہ وٹامن ڈی صرف انڈے کی زردی میں ہی پایا جاتا ہے۔ انڈے میں جسم کو درکار تمام ضروری امینو ایسڈ بھی ہوتے ہیں اور یہ صحت بخش چربی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہیں۔

پنیر

پنیر کیلشیم اور وٹامن K کے ساتھ آپ کے لیے وٹامن ڈی کے حصول کا عمدہ ذریعہ ہے۔ یہ اجزاء آپ کی ہڈیوں کو مضبوط رکھنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔ پنیر کاٹنا اور ترکاریوںپر چھڑکنا یا پھر سبزی کے سالن میں ڈالنا اور روٹی پر لگا کر کھانا آسان ہوتا ہے۔ اگر ممکن ہو تو نامیاتی، کچا پنیر خریدنے کی کوشش کریں۔