رضا ربانی کا بجلی بلیک آؤٹ کا معاملہ سینیٹ کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ

January 12, 2021

سابق چئیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے بجلی بلیک آؤٹ کا معاملہ تحقیقات کے لیے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب میں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اس معاملے پر وزیر توانائی کو مستعفی ہو جانا چاہیے تھا، اتوار کو مکمل بلیک آؤٹ سے چاروں صوبے متاثر ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بیان دینا چاہیے تھا، بلیک آؤٹ پر ایک بھی تحقیقات کا حکم نہیں دیا گیا۔

سابق چیئرمین سینیٹ نے بجلی کے بلیک آؤٹ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایسے محسوس ہوتا ہے کہ پارلیمان مردہ ہے، آج نیپرا نے بلیک آؤٹ پر خود ہی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی بلیک آؤٹ کے معاملے پر حکومت نے تحقیقات کا حکم تک نہیں دیا اور نہ ہی سینیٹ میں وزیر توانائی نے کوئی بیان دیا۔

رضا ربانی نے کہا کہ اس واقع پر کسی بڑوں کو نہیں ہٹایا گیا، بلکہ چھوٹے اہلکاروں کو معطل کیا گیا بلیک آؤٹ کا معاملہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے سپرد کرکے معاملے کی تحقیقات کرائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بیورو کریسی کی اجارہ داری کھل کر سامنے آگئی ہے، حکومت کو انکوائری کرنے کی توفیق نہیں ہوئی، بڑے توانائی کی ادارے بغیر سربراہ کے کام کر رہے ہیں۔

پی پی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ پھر حکومت انرجی سیکٹر کی نجکاری کی بات کر رہی ہے، آپ دیکھیں کے۔الیکٹرک کا کیا حال ہوا، 16 میں سے 10 ڈسکو کی آپ نجکاری کرنے جا رہے ہیں۔