دلیپ کمار اور راجکمار نے فلم سوداگر میں 32برس بعد ساتھ کام کیا

January 18, 2021

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) 1991میں بننے والی فلم سوداگرمیں دلیپ کمار اور راج کمار تقریباََ 32 برس بعد ایک ساتھ کسی فلم میں جلوہ گر ہوئے تھے۔دونوں نے آخری بار 1959میں ’پیغام‘ میں کام کیا تھا۔ وہی فلم جس میں دونوں بھائی بن کر پردۂ سیمیں پر جلوہ افروز ہوئے تھے۔ فلم کی عکس بندی کے دوران دلیپ کمار اور راج کمار میں خاصی کشمکش رہی،راج کمار کو احساس برتری اورخود پسندی یہ بھی تھی کہ ان کا مکالمات کی ادائیگی کے لب و لہجے کا انداز اور اداکاری دیگر اداکاروں سے کہیں گنا بہتر ہے۔ یہی وجہ تھی کہ ’پیغام‘ کی عکس بندی کے دوران دلیپ کمار کو کسی صورت خاطر میں نہیں لا رہے تھے۔ یہی بات شہنشاہ جذبات کے دل کو ایسی لگی کہ انہوں نے غیر اعلانیہ طور پر راج کمار کے ساتھ پھر کسی اور فلم میں کام نہ کرنے کی ٹھان لی۔ یہی نہیں دونوں کے درمیان بات چیت بھی بند ہو گئی۔ہدایتکار سبھاش گئی کیلئے ان دونوں کو ایک ساتھ فلم میں کاسٹ کرنا مشکل مرحلہ تھا جسے انہوں نے اپنی ذہانت سے طے کرلیا۔اس کے باوجود ایک مرحلہ وہ بھی آیا، جب راج کمارنے اعلان کر دیا کہ وہ فلم چھوڑ رہے ہیں۔توخود پسندی کا شکار راج کمار کا کہنا تھا کہ دلیپ کمار کا کردار خاصا طاقتور ہے، پھر ان کا لب و لہجہ ایسا ہے جو فلم بینوں کو متاثر کرے گا۔ جبکہ وہ تو سیدھے سادھے مکالمات ادا کر رہے ہیں۔اور پھر وہ دن بھی آیا جب سبھاش گھئی کی محنت وصول ہو گئی۔ نو اگست 1991 کو جب ’سوداگر‘ سینما گھروں کی زینت بنی تو یہ کمائی کے اعتبار سے اس سال ’ساجن‘ اور ’ہم‘ کے بعد تیسری ہٹ فلم تھی۔ منیشا کوئرالا اور ووِک مشران نے اسی فلم کے ذریعے بولی وڈ میں قدم رکھا۔ ’سوداگر‘ کی کامیابی کا اندازہ یوں لگایا جا سکتا ہے کہ اگلے برس ہونے والے فلم فیئر ایوارڈز میں آٹھ نامزدگیاں ہوئیں۔ ان میں بہترین اداکار کے لیے دلیپ کمار بھی شامل تھے۔یہ وہ واحد فلم ہے جس کیلئےسبھاش گھئی کو بہترین ہدایت کار کا پہلا اور آخری فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا۔ جبکہ یہ دلیپ کمار کی آخری ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ جس کے بعد دلیپ کمار نے صرف ’قلعہ‘ میں کام کیا۔راج کمار اور دلیپ کمار کا ٹکراؤ دیکھنے کے لیے فلم بین بار بار سنیما گھروں میں آئے۔ دونوں نے لیجنڈ ااکاروں نے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے اور نیچا دکھانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا۔