شاعر مشرق علامہ اقبال کا نوجوانوں سے خطاب

February 03, 2021

علامہ اقبال نے اپنے فارسی کلام جاوید نامہ میں نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’’تیری ماں نے تجھے لاالہ کا پہلا سبق دیا تھا، تیری کلی اس کی باد نسیم سے کھلی لاالہ کہتا ہے تو دل کی گہرائیوں سے کہہ، تاکہ تیرے بدن سے بھی روح کی خوشبو آئے۔ مومن اور دوسروں کی غلامی کریں مومن ہو اور غداری نفاق اور فاقہ مستی اختیار کرے۔ افسوس اس دور کے مسلمان نے معمولی قیمت پر دین و ملت کو بیچ دیا۔

اس نے اپنا گھر بھی جلا دیا اور گھر کا سامان بھی، کبھی اس کی نماز میں لاالہ کا رنگ تھا مگر اب نہیں کبھی اس کی نیازمندی میں ناز تھا مگر اب نہیں، وہ جو اللہ تعالیٰ کو ہی اپنا سب کچھ سمجھتا تھا۔

آج کل مال کی محبت میں مبتلا ہے، نماز اور روزے کی روح جاتی رہی ہے تو فرد بے لگام ہو گیا ہے اور سینہ حرارت قرآن پاک سے خالی ہو گئے، ایسے لوگوں سے بھلائی کی کیا امید ہے۔ہمارے نوجوان پیاسے ہیں مگر ان کے جام خالی ہیں ،چہرے چمکدار دماغ روشن مگر اندرون تاریک کم نگاہ ،بے یقین اور مایوس، ان کو دنیا میں کچھ نظر ہی نہیں آتا۔ غصے میں ہو یا خوشنودی میں عدل کو ہاتھ سے نہ جانے دے اور افلاس ہو یا امارت میانہ روی کو نہ چھوڑ اور اعتدال پر قائم رہ‘‘۔