ٹرمپ کا سیاسی جماعت بنانے پر غور ،مزید 73 افراد کو معافی دے گئے

January 24, 2021

واشنگٹن ( نیوز ڈیسک) امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے دعویٰ کیا ہے کہ سبکدوش صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک نئی سیاسی جماعت بنانے پر غور کر رہے ہیں، جس کا مجوزہ نام پیٹریاٹ پارٹی ہے۔ سابق صدر ٹرمپ کے قریبی حلقوں کے مطابق حالیہ دنوں میں انہوں نے اپنے ساتھیوں سے اس بارے میں تفصیلی مشورے کیے ہیں۔ اخبار وال اسٹریٹ جرنل کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے سب سے پہلے امریکا نعرے کے تحت اس ممکنہ نئی جماعت کا نام پیٹریاٹ پارٹی تجویز کیا گیا ہے۔ ری پبلکن پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر مظاہرین کی چڑھائی کے لیے ٹرمپ کو ذمے درا ٹھیرایا تھا، جس کے بعد ٹرمپ نے سنجیدگی سے اپنی الگ جماعت کی تشکیل پر غور شروع کیا۔ ساتھ ہی ٹرمپ نے اپنے الوداعی بیان میں کہا ہے کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے اپنے دور اقتدار میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی اور عوام سے کیے تمام وعدے پورے کیے۔ ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ میں اپنی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جرأت مندانہ اور اصولوں وحقیقت پسندی پر مبنی سفارت کاری کے ذریعے ہم نے مشرق وسطیٰ میں تاریخی معاہدے کرکے کامیابی حاصل کی۔ ساتھ ہی انہوں نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کو بھی اپنی کامیابی قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنے حامیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک تو ابھی شروع ہوئی ہے۔ ان کا اشارہ انتخابی نتائج تسلیم نہ کرتے ہوئے احتجاج اور کوششیں جاری رکھنے کی جانب تھا۔ بظاہر وہ اس بیان میں اپنے سفید فام نسل پرست حامیوں اور ووٹروں کو پیغام دے رہے تھے۔ دوسری جانب ٹرمپ نے بطور ملکی صدر اپنے آخری دن مزید 73 افراد کے لیے صدارتی معافی کا اعلان کردیا، جن میں رشتے داروں اور قریبی ساتھیوں کے درمیان سب سے نمایاں نام ان کے سابق مشیر اسٹیو بینن کا ہے۔