بچوں کے متناسب وزن کو برقرار رکھنے کیلئے مفید تجاویز

February 04, 2021

امریکا میں گزشتہ دو دہائیوں سے موٹاپے کا شکار بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بچپن میں موٹاپا متاثرہ بچے کے لیے ناصرف فوری بلکہ مستقبل میں صحت کے لیے کئی خطرات کا باعث بنتا ہے۔ والدین، ​​سرپرست اور اساتذہ صحت بخش اشیا کھانے کی عادت پیدا کرکے اور کیلوری سے بھرپور غذاؤں کو محدود کرکے بچوں کو صحت مند وزن برقرار رکھنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ بچے جسمانی طور پر متحرک رہیں، ان کا اسکرین کا وقت کم ہو اور وہ روزانہ کی بنیاد پر مناسب نیند لیتے ہوں۔

زائد وزن والے بچوں کا ہدف وزن میں اضافے کی شرح کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ معمول کی نشوونما اور ترقی کو برقرار رکھنا ہے۔ یاد رہے کہ والدین یا سرپرست کو کسی بھی صورت میں کسی مستند ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر بچوں کو وزن میں کمی کی خوراک پر رکھنے کا سوچنا بھی نہیں چاہیے۔ امریکا کا صحتِ عامہ کا قومی ادارہ اس سلسلے میں چند تجاویز پیش کرتا ہے۔

کھانے کی صحت مند عادتوں کو فروغ دینا

بچوں میں کھانے کی صحت مند عادتوں کے فروغ میں مدد دینے کے لیے:

٭ بچوں کو سبزیاں، پھل اور تمام اناج وافر مقدار میں دیں۔

٭ بچوں کی خوراک میں کم چکنائی یا بغیر چکنائی والا دودھ اور ڈیری مصنوعات بشمول پنیر اور دہی شامل کریں۔

٭ بچوں کو پروٹین دینے کے لیے بغیر چربی والے گوشت، پولٹری، مچھلی، دالوں اور پھلیوں کا انتخاب کریں۔

٭ چینی اور سیچوریٹڈ فیٹس کے استعمال کو محدود کریں۔

٭ وافر مقدار میں پانی پینے کے لیے بچوں کی حوصلہ افزائی کریں۔

٭ چینی سے بھرپور مصنوعی ڈرنکس اور جوسز کو محدود کریں۔

کیلوریز سے بھرپور غذاؤں کو محدود کرنا

زائد چکنائی، چینی اور نمک کی دستیابی کو محدود کرنے سے آپ کے بچوں کو کھانے کی صحت مند عادات پیدا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اپنے بچوں کو یہ کھانے صرف شاذ و نادر ہی کھانے کی اجازت دیں تاکہ وہ ایسی غذاؤں کو واقعتاً ’ٹریٹ‘ کے طور پر لیں۔ درج ذیل میں کم چکنائی، چینی اور نمک والی خوراک کی آسان مثالیں دی جارہی ہیں، جو 100کیلوری یا اس سے کم پر مبنی ہوتی ہیں۔

٭ 2چمچ ہمَس کے ساتھ ایک کپ گاجر، بروکلی یا شملہ مرچ

٭ اوسط حجم کا سیب یا کیلا

٭ بلیو بیریز یا انگور کا ایک کپ

٭ سلاد کے پتے میں ایک چوتھائی ٹونا

٭ اوون میں پکی ہوئی بند گوبھی کے چند ٹکڑے

3سے 5 سال تک کے بچوں کو پورے دن سرگرم رہنا چاہیے۔ 6سے 17 سال کی عمر کے بچوں اور نوعمروں کو ہر دن کم از کم 60 منٹ تک جسمانی طور پر سرگرم رہنا چاہیے۔ ایروبک یا اس طرح کی دیگر سرگرمیاں بچوں کی زندگی میں شامل کریں جو کہ ان کے دل کی دھڑکن کو تیز کریں۔ نیز، ہڈیوں کو مضبوط کرنے والی سرگرمیاں جیسے بھاگنے یا کُودنے اور پٹھوں کو مضبوط کرنے والی سرگرمیاں جیسے چڑھنا یا پش اَپس لگانا شامل کریں۔ یاد رکھیں کہ بچے اپنے بڑوں کی تقلید کرتے ہیں۔ جسمانی سرگرمی کو اپنے معمولات میں شامل کرنا شروع کریں اور اپنے بچے کو اپنے ساتھ شامل ہونے کی ترغیب دیں۔

فارغ رہنے کے وقت کو ترک کرنا

اگرچہ پڑھنے اور ہوم ورک کے لیے پُرسکون وقت چاہیے ہوتا ہے، تاہم بچوں کو ٹیلی ویژن دیکھنے، ویڈیو گیمز کھیلنے یا ویب پر ہر دن کچھ وقت گزارنے دیں لیکن یہ 2گھنٹے سے زیادہ نہ ہو۔ مزید برآں، امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹریکس 2 سال یا اس سے کم عمر بچوں کے لیے ٹیلی ویژن دیکھنے کی تجویز نہیں دیتی۔ اس کے بجائے ، بچوں کو گھر کے افراد کے ساتھ یا خود ہی تفریحی سرگرمیاں تلاش کرنے کی ترغیب دیں۔

مناسب نیند کو یقینی بنانا

نیند کی کمی موٹاپے کا باعث بنتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ناکافی نیند ہمیں زیادہ کھانے اور جسمانی طور پر کم متحرک رہنے پر مجبور کرتی ہے۔ نیند کی دائمی کمی اور اس کے نتیجے میں دن کے اوقات کے دوران اونگھنے کی کیفیت اور بے اختیاری، بالغ عمری میں تعلیمی میدان میں کامیابی، صحت اور قوم کے نوجوانوں کے تحفظ کے لیے انتہائی خطرناک اور عوامی صحت کا ایک اہم مسئلہ ہے۔

بچوں کو بڑوں سے زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی مقدار عمر کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ مختلف عمروں کے لیے امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن اور سلیپ ریسرچ سوسائٹی کی تجویز کردہ نیند کی مقدار کی تفصیلات کچھ اس طرح ہیں:

نوعمر بچے، جن کی عمر 4ماہ سے 12ماہ کے درمیان ہو، ان کے لیے 24گھنٹوں میں 12سے 16 گھنٹے نیند لینے کی تجویز ہے، 1سے 2 سال تک کے بچوں کے لیے 11سے 14گھنٹے، پری اسکول یعنی 3سے 5سال تک کے بچوں کے لیے 10سے 13 گھنٹے، 6سے 12سال کے بچوں کے لیے 9سے 12 گھنٹے، ٹین ایجرز یعنی 13سے 18سال کے بچوں کے لیے 8سے 10 گھنٹے اور 18سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے 24گھنٹے میں 7گھنٹے یا اس سے زائد نیند لینے کی تجویز دی گئی ہے۔