خود نمائی کا حال مت پوچھو
اُن کے خواب و خیال مت پوچھو
خود پلاتے ہیں، پھر گراتے ہیں
ناز نینوں کی چال مت پوچھو
خود فریبی ہی خود فریبی ہے
عشق و مستی کے جال مت پوچھو
کچھ تو پردہ رہے معاصی کا
ہر گُنہ کا وبال مت پوچھو
گفت و انداز کی نمایش کہ وہ
نازشِ بے مثال مت پوچھو
ابوالکلام ساحرؔ