غزل: خود نمائی کا حال مت پوچھو...

February 28, 2021

خود نمائی کا حال مت پوچھو

اُن کے خواب و خیال مت پوچھو

خود پلاتے ہیں، پھر گراتے ہیں

ناز نینوں کی چال مت پوچھو

خود فریبی ہی خود فریبی ہے

عشق و مستی کے جال مت پوچھو

کچھ تو پردہ رہے معاصی کا

ہر گُنہ کا وبال مت پوچھو

گفت و انداز کی نمایش کہ وہ

نازشِ بے مثال مت پوچھو

ابوالکلام ساحرؔ