کم عمر کمپیوٹر پروگرامر ’’حمزہ شہزاد‘‘

March 07, 2021

’’ پیارےبچو! کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے میدان میں ہر ملک ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی دوڑ میں مصروف ہے۔لیکن بڑے تو بڑے پاکستانی بچے بھی ان سے پیچھے نہیں ہیں۔ ہمارے کئی بچوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔بر طانیہ میں مقیم، محمد حمزہ شہزاد نے صرف12سال کی عمر میںدنیا کے سب سے کم عمر کمپیوٹر پروگرامر کا عالمی ریکارڈقائم کیاہے۔ اس نے مائیکرو سافٹ کے امتحان ’’361-98 سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ فنڈامینٹلز‘‘ میں کامیابی حاصل کی۔

کمپیوٹر ٹیکنالوجی پروگرامنگ کے امتحان میں عمومی کمپیوٹر پروگرامنگ، آبجیکٹ اوریئنٹڈ پروگرامنگ اور سی شارپ، سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ، ویب ایپلی کیشن ڈیویلپمنٹ، ڈیسک ٹاپ ایپلی کیشنز اور ڈیٹابیس سے متعلق سمجھ بوجھ اور عملی مہارت کے بارے میں قابلیت کے ٹیسٹ لیے جاتے ہیں۔

یہ بات بھی قابل ذکرہے کہ حمزہ شہزاد سے پہلے ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے بابر اقبال، فیصل آباد کی ارفع کریم اور ایسے دوسرے کئی پاکستانی بچے اور نوجوان انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں عالمی سطح پرریکارڈ قائم کرچکے ہیں۔حمزہ نے 2015 ء میں صرف چھ سال کی عمر میںدنیا کے کم سن ترین ’’ایم ایس آفس اسپیشلسٹ‘‘ کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

حمزہ 2009ء میں لاہور میں پیدا ہوا اور 2011ء میں جب اس کے والد کو لندن میں آئی ٹی کی ملازمت ملی تو وہ بھی اپنےاہل خانہ کے ساتھ برطانیہ منتقل ہوگیا۔ اپنے والد کو دیکھ کراسے کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا۔

عالمی اعزاز حاصل کرنے کے بعد اس کےوالد عاصم شہزاد اور والدہ سیماب نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ان کے بیٹےمیں کمپیوٹر پروگرامنگ کی قدرتی صلاحیت موجود ہے اور انہوں نے اس پرکبھی بھی کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا۔وہ اسے عالمی ریکارڈ بنانےپر خود کو خوش نصیب ترین والدین تصور کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کمپیوٹر میں حمزہ کی دلچسپی دیکھتے ہوئے انہوں نے اس کی مدد ضرور کی لیکن ساری محنت اس کی اپنی تھی۔ ‘‘