بھارہ کہو میں مدرسہ کے باہر فائرنگ، مفتی اکرام بیٹے اور شاگرد سمیت جاں بحق

February 28, 2021

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) وفاقی دارالحکومت کے علاقہ پرنس روڈبھارہ کہومیں فائرنگ کرکے عالم دین ،ان کے بیٹے اورشاگردکوموت کے گھاٹ اتاردیاگیا۔ذرائع کے مطابق ہفتہ کی رات پرنس روڈپرواقع مدرسہ صدیق اکبر ؓ کے باہرنامعلوم افرادنے فائرنگ کردی جس سےمفتی اکرام الرحمٰن ،ان کے 13سالہ بیٹے سمیع الرحمٰن اورایک شاگرد14سالہ حبیب الرحمٰن جاں بحق ہوگئے ۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ ہفتہ کی رات ساڑھے آٹھ بجے کے قریب پیش آیا،تینوں افرادمدرسہ سے باہرنکلے تونامعلوم افرادنے اندھادھندفائرنگ کردی جس سے دوافرادموقع پرہی دم توڑگئے جب کہ ایک زخمی ہسپتال پہنچنے پرخالق حقیقی سے جاملا ۔ذرائع کاکہناہے فائرنگ کی آوازسن کر جب لوگ وہاں پہنچے توتینوں افرادخون میں لت پت پڑے تھے جنہیں فوری طورپرہسپتال منتقل کیاگیا ۔اطلاع ملنے پربڑی تعدادمیں علمائے کرام ،دینی مدارس کے طلباء اوردیگر افرادبڑی تعدادمیں پولی کلینک ہسپتال پہنچ گئے اس دوران پولیس کے خلاف شدیدغم وغصے کااظہارکیاگیا ۔ پولیس نے موقع سے شواہدجمع کئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق مقتول مفتی اکرام الرحمٰن جمعیت علمائے اسلام راولپنڈی کے ضلعی سالارقاری کرامت الرحمٰن کے بھائی تھے اورمدرسہ صدیق اکبرسے متصل مسجدمیں امامت وخطابت کے فرائض بھی سرانجام دیتے تھے ۔افسوس ناک واقعہ بارے ایس ایچ اوبھارہ کہوحبیب الرحمٰن بٹ اورڈیوٹی افسراے ایس آئی غوث نے رابطہ کے باوجودکسی قسم کی کوئی تفصیل فراہم نہیں کی ۔ادھراسلام آبادپولیس کے میڈیاسیل کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیزمیں کہاگیاہے کہ ڈی آئی جی آپریشنزنے ایس ایس پی انوسٹی گیشنزکی سربراہی میں دوتفتیشی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جووقوعہ کے ہرپہلوپرتحقیقات کریں گی اورحقائق پرمبنی رپورٹ 24گھنٹے کے اندرڈی آئی جی آپریشنزکوپیش کریں گی ۔ملزموں کی نشاند ہی کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں کی مددبھی حاصل کی جارہی ہے۔