جڑواں شہروں میں لڑائی جھگڑے، 12افرادزخمی

February 28, 2021

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)راولپنڈی اسلام آبادکے مختلف علاقوں میں لڑائی جھگڑے کے واقعات میں 12افرادزخمی ہوگئے ۔تھانہ بھارہ کہوکوذیشان نے بتایاکہ سری چوک میں ملزم سلطان علی نے اس پرسائیکل چڑھاکراس کی ٹانگ توڑدی۔تھانہ کھنہ کوناصرنصیرنے بتایاکہ گھریلوجھگڑے پر زوہیب وغیرہ 11ملزمان ڈنڈوں ،کلہاریوں ،اورلوہے کے راڈوں سے لیس ہوکر منہاس ٹاؤن میں مدعی کے گھرمیں داخل ہوئے،اہل خانہ کومارپیٹا اوربدتمیزی کی۔تھانہ کورال کونبیلہ کبیرنے بتایاکہ وہ سدھراں میں عصمت اللہ کے گھرکپڑوں کی سلائی لینے کے لئے گئی توملزم نے مدعیہ کوماراپیٹااورکپڑے پھاڑدئیے۔تھانہ نصیرآبادکو محمد عثمان نے بتایا کہ میرا پڑوسی ناصر شوکت اور شاہ زیب نے پانچ چھ اشخاص کے ہمراہ مجھے اور میرے بھائی کو جان سے مارنے کی کوشش کی، میری والدہ کو دھکے دئیے، ہمارے گھر میں داخل ہوئے اورجان سے مارنے کی دھمکیاں دیں ۔تھانہ ریس کورس کو طارق محمود نے بتایاکہ میں ڈھوک سیداں روڈ سے راول ٹاؤن گلی کے اندر غازی آباد کی طرف جارہا تھا کہ سامنے سے سلیمان حیدر اور ایک نامعلوم شخص موٹر سائیکل نمبر آرآئی او2105 پر آگئے اور مجھے لین دین کے معاملہ پر روک لیا ۔ دونوں نے جھگڑا شروع کر دیا اسی دوران انہوں نے مجھے نیچے گرالیا اور اس نامعلوم شخص نے جو سلیمان حیدر کے ساتھ تھا کوئی ڈنڈا نما چیز مجھے ماری جو میرے بائیں گھنٹے پر لگی جس سے میں زخمی ہوگیا۔تھانہ سول لائن کو رؤف احمد نے بتایاکہ مجھے مریڑ حسن دفتربلاکرذیشان، وقار، عبدالرحیم محسن اور 5 سے 10 اشخاص نے گالم گلوچ کرتے ہوئے پکڑ لیا ،مارپیٹ شروع کردی اور ساتھ میں میری ویڈیوز بھی بنائیں ، مارپیٹ کے دوران میرا موبائل اور پرس میں موجود 20ہزار روپے زبردستی چھین لیے ۔تھانہ روات کونذیر حسین نے بتایاکہ اپنی ڈیوٹی پر موجود تھا کہ عزیز اللہ آف سہالہ کے آدمی آ گئے اور ڈی ایچ اے کی ملکیتی روڈ کو بند کرنا شروع کر دیا، ان میں سے محمد خان کے پاس 30 بور پسٹل تھا جس نے مجھے منہ پر پسٹل کا بٹ مارا، محمد خان نے کہا کہ ہم عزیز اللہ کے آدمی ہیں اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔تھانہ صدربیرونی کو سید محبوب حسین نے بتایاکہ اختر گل ، سلیم خان مسلح پسٹل ،منیر خان مسلح راڈ، یاسر خان مسلح پسٹل اور پندرہ بیس نامعلوم مسلح ملزمان میرے گھرمیں گھسگئے،منیر خان نے وار ڈنڈا کیا جو مجھے ماتھے پر لگا ، اختر گل نےوار پسٹل کیا ، بازو پر زخم آئے اور سیدھی فائرنگ شروع کر د ی جبکہ یاسر خان، سلیم خان اور نامعلوم افراد نے میرے بیٹے ضیغم عباس کو پسٹل کے بٹ سے مارا اور فائر کرتے رہے۔گھر میں گھس کر انہوں نے توڑ پھوڑ بھی کی اور گیٹ بھی توڑدیا۔