ممبر نیپرا کے حق میں سوالیہ اقدام، اصل فیصلہ ساز کون؟

February 28, 2021

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ممبر نیپرا کے حق میں سوالیہ اقدام، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت پنجاب میں اصل فیصلہ ساز کون ہے؟ نیپرا رُکن کی اسامی کے لئے اس سے قبل حکومت پنجاب نے قانون کے مطابق تین ممکنہ اُمیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی۔

جس میں سے وفاقی حکومت کسی ایک کا انتخاب کرتی۔ لیکن اس کے برخلاف نیپرا نے پہلے ہی سے موجود ایک رُکن کی میعاد میں ایک سال توسیع دینے کا فیصلہ کیا۔ یہ متنازع اقدام صوبائی سیکرٹری توانائی کے چیف سیکرٹری کے نام مراسلے میں سامنے آیا ہے جس نے اکثر کی بھنویں چڑھا دی ہیں کیونکہ یہ نیپرا ایکٹ۔

2018 کی کھلی خلاف ورزی ہے کیونکہ 60 سال سے زائد عمر کے افسر کا رُکن نیپرا کے طور پر تقرر ہو سکتا ہے اور نہ ہی اس کی رُکنیت کی میعاد میں توسیع ہو سکتی ہے۔

سیف اللّٰہ چٹھہ اس وقت رُکن نیپرا ہیں اور ان کی رُکنیت کی میعاد 5 مارچ 2021ء کو مکمل ہو جائے گی۔

وہ 2017ء سے نیپرا میں پنجاب کی نمائندگی کررہے ہیں۔ اس انتخاب کے حوالے سے بااثر شخصیات کی جانب سے حکومت پنجاب یہ دبائو ڈالے کے حوالے سے استفسار پر وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کوئی جواب نہیں دیا۔

گزشتہ دو فروری کو کابینہ ڈویژن نے صوبائی حکومت کو رُکن پنجاب کے انتخاب کے لئے تین ممکنہ اُمیدواروں کے نام دینے کے لئے کہا تھا۔

اب وفاقی حکومت نے یوٹرن لیا ہے اور پنجاب حکومت پر پہلے ہی سے موجود رُکن کی میعاد میں ایک سال کی توسیع پر زور دیا ہے۔