بی ایم ای ورکرز کی بیروزگاری میں سفید فاموں کی نسبت دگنا اضافہ

March 01, 2021

لندن (پی اے) ایک نئی سٹڈی میں انکشاف ہوا ہے کہ بلیک منارٹی ایتھنک (بی ایم ای) ورکرز میں سفید فام ورکرز کی نسبت بیروزگاری کی شرح میں دگنی رفتار سے اضافہ ہوا ہے۔ ٹی یو سی نے کہا کہ سرکاری اعداد وشمار کے اس کے تجزیے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ 10 (بلیک منارٹی ایتھنک) خواتین میں سے ایک اب بے روزگار ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا کہ بی ایم ای بیروزگاری کی شرح 2019 کی آخری سہ ماہی اور گزشتہ سال کے اسی دورانیے کے درمیان 5.8 فیصد سے 9.5 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ اسی مدت کے دوران سفید فام ورکرز میں بیروزگاری کا تناسب 3.4 فیصد سے بڑھ کر 4.5 فیصد ہوگیا۔ سٹڈی کے مطابق یہ نیا تجزیہ ایسے ویت سامنے آیا ہے جب یونینز،چیرٹیز اور کمپینرز نے ایک مشترکہ بیان پر دستخط کیے ہیں جس میں وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ سٹرکچرل ریسزم اور عدم مساوات کا خاتمہ کرنے کیلئے اقدامات کریں۔ ٹی یوسی کے جنرل سیکرٹری فرانسس او گراڈی نے کہا کہ کورونا وائرس پینڈامک نے ہماری لیبر مارکیٹ اور وسیع تر سوسائٹی میں سٹرکچرل ریسزم اوہر عدم مساوات کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ کرونا وائرس کوویڈ 19 کے اقتصادی اثرات بی ایم ای ورمرز کو زیادہ برداشت کرنا پڑے ہیں اور وہ سفید فام ورکرز کے مقابلے میں دگنی تعداد میں پینڈامک میں بیروزگار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم بی ایم ای ورکرز کی ملازمتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں تو ہم یہ جانتے ہیں کہ وہ کم تنخواہ دار ہیں اور ان کے غیر محفوظ ملازمتوں میں کام کرنے کا زیادہ امکان ہوتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں وائرس لاحق ہونے کے خدشات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سٹرکچرل ریسزم اور عدم مساوات کا ثبوت ہے جو بی ایم ای سے تعلق رکھنے والے افراد کی کوویڈ 19 پینڈامک میں اموات کی غیر متناسب شرح کو نمایاں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحران ایک ٹرننگ پوائنٹ ہے جو اس کورونا پینڈامک میں سامنے آیا ہے کہ ہم اپنی جائے کار اور وسیع تر معاشرے میں اس عدم مساوات کو مزید جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے منسٹرز پر زور دیا کہ وہ بی ایم ای کمیونٹی کو پیچھے رکھنے والی سٹرکچرل ریسزم اور عدم مساوات کو چیلنج کریں اور ان کے خاتمے کیلئے اقدامات کریں۔ ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ اس پینڈامک سے قبل ہم نے بلیک ایشین اینڈ ایتھنک منارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کے ایمپلائمنٹ تناسب کو اعلیٰ ریکارڈ پر پہنچانے کیلئے ٹھوس پیشرفت کی تھی اور ہم ان کوششوں کو جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتوں کیلئے ہمارا منصوبہ ہر پس منظر کے لوگوں کو روزگار دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ منصوبہ لوگوں کو واپس لانے کیلئے ایک اچھا آغاز ہوگا اور ہم نے اس سلسلے میں ورک کوچز کو 27000 تک بڑھانے اور کک سٹارٹ سکیمز میں 2 بلین پونڈ تک سرمایہ کاری کرنے کا اچھا آغازکیا ہے تاکہ ہم نوجوانوں کیلئے بہتر مواقع پیدا کر سکیں۔