مَیں رب کی تخلیق پہ نازاں

March 07, 2021

(کرن وسیم)

رب کی تخلیق پہ نازاں ہوں، مَیں سیپ کے موتی جیسی ہوں

اِک نازک آبگینہ ہوں، صحرا کی چاندنی جیسی ہوں

میری ذات نگینہ جیوَن کا، مَیں سرمایہ ہوں نسلوں کا

یہ میرے ظرف کا عنواں ہے، مَیں رب کی رحمت جیسی ہوں

مجھے محرم رشتوں کا سایہ، محفوظ رکھے ہر آندھی سے

یہ میرا مان ہیں ،شان میری، مَیں ان کی حُرمت جیسی ہوں

مَیں ہر اِک رُوپ میں شفقت ہوں، ہمدردی کا شاہ کار بھی ہوں

مَیں رنج و الم کے صحرا میں، دریا کی ٹھنڈک جیسی ہوں

ہے میرے نازک ہاتھوں میں، ملّت کی خودی، قوموں کی جہت

ہو مجھ کو ہر دَم فکر یہی، مَیں خود کردار میں کیسی ہوں

مَیں نسلوں کی معمار بھی ہوں، اللہ کی شکر گزار بھی ہوں

مَیں رشتوں کا احساسِ عجب، تکلیف میں راحت جیسی ہوں