نماز کے اندر آیتِ درود کے جواب میں ’’حق نبی‘‘ کہنے کا حکم

March 05, 2021

تفہیم المسائل

سوال:امام صاحب نماز میں سورۃ الاحزاب کی تلاوت کرتے ہوئے ’’اِنّ اللہ وَمَلَائِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِی ‘‘ پر پہنچے تو ایک مقتدی نے بلند آواز سے ’’حق نبی‘‘ کہا ،معلوم یہ کرنا ہے کہ نماز درست ہوئی یا فاسد؟ (مولانا قاری محمدزمان چشتی ، کراچی )

جواب:اس مسئلے کی وضاحت سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ نماز میں قرآن کی تلاوت سن کر کوئی کلمہ کہنا اللہ تعالیٰ کی نفسِ تعظیم اور نبی کریم ﷺ پر درود شریف ،نماز کے منافی نہیں ہے ۔اللہ تعالیٰ کا نام سن کر’’جَلَّ جَلَالُہٗ‘‘ کہا یا نبی ﷺ کا اسمِ مبارک سن کر درود پڑھا یا امام کی قرأ ت سن کر ’’صَدَقَ اللہُ وَصَدَقَ رَسُولُہٗ ‘‘ کہا تو نماز جاتی رہی۔ علامہ نظام الدین رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ترجمہ:’’ اگر(دورانِ نماز) کسی نے جواب کا ارادہ کیے بغیر درود شریف پڑھا یا اللہ اکبر کہا ،تو اس پر اجماع ہے کہ نماز فاسد نہیں ہوگی،لیکن جب جواب کے ارادے سے درودشریف پڑھا ،تو بعض فقہاء نے فرمایا : سب کے نزدیک اس کی نماز فاسد ہوجائے گی اوربظاہریہی موقف صحیح ہے ۔اوراگر کسی کے جواب کا ارادہ کیے بغیر نبی کریم ﷺ پر درود پڑھا تو اس کی نماز فاسد نہیں ہوگی ۔ اگر نماز کے اندر کسی شخص سے نبی ﷺ کا نام سنا اور اُس کے جواب میں درود پڑھا تو نماز فاسد ہوجائے گی ۔اور اگر کسی شخص نے یہ آیت پڑھی : ’’مَا کَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِنْ رِجَالِکُمْ‘‘اور نماز کے اندر سن کر کسی نمازی نے(جواب کا ارادہ کیے بغیر) درود پڑھا ،تو نماز فاسد نہیں ہوگی ۔اِسی طرح کسی شخص نے شیطان کے متعلق قرآن کی کوئی آیت پڑھی ،اور نماز کے اندر نمازی نے (جواب کا ارادہ کیے بغیر) ’’لَعَنَہُ اللہ ‘‘ (اللہ اُ س پر لعنت فرمائے ) پڑھا ، تو نماز فاسد نہیں ہوگی ،(فتاویٰ عالمگیری ، جلد1، ص:99 ، مکتبہ رشیدیہ ،کوئٹہ)‘‘۔

تنویر الابصار مع الدرالمختار میں ہے :ترجمہ:’’ (دورانِ قرأ ت مقتدی نے ) اللہ تعالیٰ کا نام سنا تو (جواباً ) کہا:جَلَّ جَلَالُہٗ یا نبی کریم ﷺ کا نام سنا ،تو آپ ﷺ پر درود پڑھا ،یا امام کی قرأ ت سن کر کہا:صَدَقَ اللہُ وَرَسُولُہ(اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے سچ فرمایا)، اگر اُس نے اس سے جواب کا قصد کیا ،تو نماز فاسد ہوجائے گی ‘‘۔علامہ ابن عابدین شامی لکھتے ہیں: ترجمہ:’’جب اُس نے نبی کریم ﷺ کا نام سنا اورنبی ﷺ پر درود پڑھا ،تویہ جواب ہوگا ،اس سب گفتگو پر وہ تفصیل اشکال پیداکرتی ہے جو پہلے گزر چکی ہے ،جس میں چھینک مارنے والے کو سنا تو ’’الحمد للہ ‘‘ کہا ، یہ غور کرنے کا مقام ہے ۔اس سے یہ مستفاد ہوتا ہے کہ اگر اس نے جواب کا قصد نہ کیا، بلکہ ثنا اور تعظیم کا قصدکیا تونماز فاسد نہیں ہوگی ،کیونکہ اللہ تعالیٰ کی نفسِ تعظیم اورنبی کریم ﷺ پر درود شریف ،نماز کے منافی نہیں ، جس طرح ’’ شرح المُنیّۃ ‘‘ میں ہے ۔یہ قول کہ نماز فاسدنہیں ہوگی : ’’البحرالرائق ‘‘ میں اسے یقین سے ذکر کیاہے ۔ظاہر یہ ہے کہ یہ اس امر پر مبنی ہے ،جب وہ جواب کا قصد نہ کرے ،ورنہ اس سے پہلے جو قول گزرا ہے ،وہ اس میں اشکال پیداکرے گا ، غور کرنا چاہیے ، (حاشیہ ابن عابدین شامی ،جلد:4،ص:75-76، دمشق )‘‘۔

علامہ فخرالدین حسن بن منصور اوزجندی رحمہ اللہ تعالیٰ لکھتے ہیں: ترجمہ:’’ مصلّی نے کوئی خوشی کی خبر سنی اور جواب میں ’’الحمدللہ ‘‘ کہا یااسے کسی تعجب خیز بات کے بارے میں خبردی گئی ،تو اس نے ’’سبحان اللہ ‘‘کہا ، یاکوئی پریشان کُن خبر سنی تو’’ لا إلٰہ إلا اللہ‘‘کہا :یا ’’اللہ أکبر‘‘کہا،اگر یہ سب کسی کے جواب کے ارادے سے نہیں کہا، تو تمام علماء کے نزدیک نماز فاسد نہیں ہوئی اور اگریہ کلمات جواب کے ارادے سے کہے تھے،توامام اعظم ابوحنیفہ اور امام محمد رحمہما اللہ تعالیٰ کے قول کے مطابق نماز فاسدہوجائے گی ۔ ایک ضعیف قول یہ بھی ہے کہ اگر اس نے ’’ لا إلٰہ إلا اللہ ‘‘ کہا یا ’’صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد ‘‘ یا اللہ اکبر کہا تو تمام کے نزدیک نماز فاسد نہیں ہوگی ۔اوراگر کسی مصیبت کی یا بری خبر سن کر’’ إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ ‘‘پڑھاتواگر اسے پڑھنے سے قرآن کی قرأ ت مقصود ہے ، جواب دینا مقصود نہیں ہے تو نماز فاسد نہیں ہوگی اور اگر جواب دینا مقصود ہے توبعض نے کہا : سب کے نزدیک اس کی نماز فاسد ہوجائے گی اور یہی ظاہر ہے،(فتاویٰ قاضی خان علیٰ ہامش الہندیہ ، جلد1، ص:137)‘‘۔

نماز میں درود پڑھنے سے نماز فاسد نہیں ہوگی، بلکہ جب یہ پڑھنا جواب دینے کے قصد سے ہو تو نماز فاسد ہوجائے گی ۔چنانچہ علامہ زین الدین ابن نُجیم حنفی ؒ لکھتے ہیں: ترجمہ:’’ جب نبی ﷺ کا اسمِ مبارک (نماز میں) سن کر آپ ﷺ پر درود پڑھا ،پس یہ جواب دینا ہے تو نماز فاسد ہوگئی اور اگر درود پڑھا لیکن (کسی سے)اسمِ مبارک نہیں سنا تھا تو نماز فاسد نہیں ہوئی ،(البحرالرائق ،جلد:2،ص:8)‘‘۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کی نفسِ تعظیم اورنبی کریم ﷺ پر درود شریف ،نماز کے منافی نہیں ہے۔

(…جاری ہے…)