کشمیریوں کے حقوق سلب ہیں، بیرسٹر آصف خان

March 09, 2021

لوٹن (شہزاد علی) وولورہمپٹن سے بیرسٹر آصف خان نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے نام ایک مکتوب میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق انسانی کی پامالیوں کا نوٹس لینے پر زور دیا ہے، انہوں نے کہا کہ بی بی سی کے پینوراما پروگرام ، "لاپتہ شہزادی" (شہزادی لطیفہ) کے 18 فروری 2021 کو نشر ہونے والے پروگرام پر اقوام متحدہ کے دفتر انسانی حقوق کے ہائی کمشنر (OHCHR) نے بروقت ایکشن لیا ہے جو ایک خوش آئند بات ہے مگر دوسری جانب کشمیری عوام کے حقوق سلب کیے گئے ہیں، اس متعلق کوئی کارروائی عمل میں دیکھنے میں نہیں آتی حالانکہ اس سر زمین پر بسنے والے سبھی انسانوں کے حقوق کو ہم سب کیلئے پریشانی کا باعث ہونا چاہئے اور ہمارے ذہنوں کے سامنے ان کا تحفظ ہونا چاہئے، تاہم یہ خط جموں کشمیر کے لوگوں کی حالت زار پر آپ کی مہربانی کی توجہ مبذول کروانے کیلئے ہے اور کشمیر ، جن میں سے تین ملین سے زیادہ افراد اگست 2019 سے (کشمیر کے وادی میں) کل لاک ڈاؤن (اپنے گھروں میں قید) زیر ہیں۔ ہندوستان میں بی جے پی حکومت نے ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا جس میں جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق کی ضمانت جو ہندوستان کے کنٹرول میں تھے انہیں ایک خاص حیثیت حاصل تھی اب بھارت نے ریاست کو تین حصوں میں منقسم کر دیا ہے اور وادی کشمیر کو اس کے براہ راست کنٹرول میں رکھ دیا. مقبوضہ کشمیر کے تمام سیاستدانوں کو گرفتار کیا گیا ہے کچھ کو قید کیا گیا ہے جب کہ دیگر کو نظربند رکھا گیا ہے۔ ہندوستان اور برصغیر پاک و ہند کے تقسیم ہونے کے بعد سے جموں و کشمیر کے عوام کی تقدیر 73 برس سے حل طلب ہے۔ سیکڑوں ہزاروں خاندان ہندوستان اور پاکستان کے مابین لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار تقسیم ہورہے ہیں۔ ایٹمی طاقت رکھنے والے دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف سرگرم عمل ہیں جس سے برصغیر بلکہ پوری دنیا کے عوام کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے یہ حل طلب مسئلہ صرف اس صورت میں حل ہوسکتا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے حق خودارادیت کا استعمال کرسکیں۔ تب تک جموں و کشمیر کے عوام کی حالت زار کو مسلسل اجاگر کرنے کی ضرورت ہے عالمی برادری کو کشمیریوں پر ظلم و ستم سے آگاہی حاصل ہونی چاہیے کیونکہ وہاں روزانہ کی بنیاد پر انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے انہوں نے اقوام متحدہ کے کمشنر سے توقع کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس صورت حال کا نوٹس لیں گے۔