کورونا وائرس کی علامات میں نظام ہضم متاثر ہونا بھی شامل ہے، ماہرین

March 09, 2021

کورونا وائرس کے حوالے سے بہت ہی عام علامت پھیپھڑوں اور سانس کی تکلیف ہے لیکن اس وبا میں صرف یہی واحد بیماری کا اشارہ نہیں۔

کورونا وائرس ہمارے پھیپھڑوں سے لیکر دل سمیت ہمارے اہم اعضا پر بہت ضرر رساں اثرات مرتب کرتا ہے۔ ڈاکٹر جس حوالے سے زیادہ پریشان ہوتے ہیں اسکا تجربہ مریض کو وائرس کے ختم ہونے کے کافی بعد ہوتا ہے۔

ان ہی میں سے ایک تباہ کن اثر ہمارے نظام ہضم کے اہم افعال میں خرابی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کا شکار ہونے والے 53 فیصد مریضوں میں نظام ہضم کی کم ازکم ایک علامت وبا کے دوران سامنے آجاتی ہے۔

جبکہ اس حوالے سے معدے اور نظام ہضم میں پیدا شدہ علامات یا اس کے اثرات کورونا وائرس کی شدت اور پیچیدگیوں کی صورت میں بھی سامنے آنے کے امکانات ہوتے ہیں۔

اس سلسلے میں بیماری کی ابتدا میں چند لوگ بھوک کی کمی اور کھانے سے عدم رغبت کا اظہار کرتے ہیں جبکہ بعض مریض بے چینی، تھکاوٹ اور بھوک نہ لگنے جیسی صورتحال کا شکار ہوجاتے ہیں۔

دراصل کورونا وائرس نظام ہضم کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ غیر معمولی طور پر بھوک نہ لگنا اب اس وبا کی اہم علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے جس سے غیر ارادی طور پر وزن میں بھی کمی آتی ہے۔