کووِڈ-19 کے ملٹی فیملی ڈیزائن پر اثر

March 21, 2021

’’کورونا وَبائی مرض ہمیشہ کے لیے ہمارے اندازِ زندگی کو بدل دے گا‘‘، یہ بات ہم نے کئی لوگوں سے سُنی ہے۔ یہ وَبائی مرض ہمارے گھروں میں رہنے کے انداز کو کس طرح بدلے گا، اس حوالے سے بھی کئی باتیں کی جاچکی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ، اس وَبا کا سب سے بڑا اثر ’’کثیرخاندانی‘‘ اندازِ رہن پر سب سے زیادہ ہوگا، یعنی وہ لوگ جو مشترکہ خاندان (جوائنٹ فیملی) یا کثیرخاندان (ملٹی فیملی) کے طور پر رہتے ہیں۔ امریکا میں کام کرنے والی ڈیزائن فرم ’سی بی ٹی‘ کی پرنسپل ڈیزائنر اور آرکیٹیکٹ وِکی ایلانی کا کہنا ہے کہ، کووِڈ-19نے جس طرح اَپارٹمنٹ اور کونڈو عمارتوں کے ڈیزائن پر اثرڈالا ہے، اس کا وَبا سے قبل کسی نے سوچا تک نہیں تھا۔

وہ کہتی ہیں کہ، مستقبل کی ملٹی فیملی رہائش گاہوں میں، یونٹ سائز میں اضافہ کیے بغیر، گھر کے ایک کونے میں ایک طاقچے سے دفتر کے لیے کام کرنے یا تعلیم حاصل کرنے پر سرمایہ کاری کی جائے گی۔ وہ کہتی ہیں کہ، مستقبل کی رہائشی عمارتوں میں دربان کی سہولیات کو حفاظتی حصار میں رکھنے کی بجائے کچھ مختلف طریقے تلاش کرنے پڑیں گے۔ اس بات پر بھی سوچا جائے گاکہ گراؤنڈ فلور کی جگہ کو روایتی ریٹیل کے بجائے کس پیداواری کام کے لیے استعمال کیا جائے؟ اس کے علاوہ، سہولیات کو بڑھانے کے لیے مختلف اقسام کی ’ٹچ لیس ٹیکنالوجی‘ کا استعمال بھی بڑھے گا۔

یونٹ ڈیزائن

وَبا کے بعد ’ورک فرام ہوم‘ رجحان میں اضافے کے نتیجے میں ایلانی نے ایک ایسے اسٹوڈیو اپارٹمنٹ کا سوچا، جہاںڈیڑھ فٹ چوڑے طاقچے کا ’ورک اسٹیشن‘ہو۔ ایک اور اسٹوڈیو ڈیزائن میں اس نے ڈھائی فٹ چوڑا ورک اسٹیشن تصورکیا۔ یہ نیا ڈیزائن، لیونگ اور بیڈ روم ایریا کے درمیان ورک فرام ہوم ڈیوائڈر کے طور پر کام کرتا ہے۔

اس ڈیزائن میں ڈائننگ ایریا پر کوئی سمجھوتا نہیں کرنا پڑتا۔ ایک بیڈ روم اپارٹمنٹ میں کوئی اضافی مربع فٹ استعمال نہ کرتے ہوئےکچن میں ورک فرام اسٹیشن قائم کرنے کا تصور پیش کیا، جسے دیگر اوقات میں اسٹوریج کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

فرنٹ ڈیسک

پرتعیش اپارٹمنٹس میں ہمارے یہاں ریسیپشن ایریا ہوتا ہے جبکہ مغرب کے اپارٹمنٹس میںیہ دیگر اضافی سہولیات بھی رکھتا ہے، جسے دربان کی خدمات کا حامل اپارٹمنٹ بھی کہا جاتا ہے۔ ایسے اپارٹمنٹس میں داخلی دروازے سے اندر جانے کے بعد سامنے شیشے کے ڈیوائڈر کے دوسرے طرف دربان موجود ہوتے ہیں۔

ایلانی کہتی ہیں کہ، مستقبل کے اپارٹمنٹ بلڈنگ ڈیزائن میںاسے اس طرح بدلنے پر غور کیا جائےگا، جہاںفاصلے اور تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ، اسے زیادہ انسان دوست خدوخال دیے جائیںگے کہ وہاں مصنوعی ماحول کا احساس نہ ہو۔

گراؤنڈ فلور، ریٹیل سے آگے کیا؟

مستقبل کے اپارٹمنٹ بلڈنگ ڈیزائن میں گراؤنڈ فلور کو صرف ریٹیل کاروبار کے لیے مختص کرنے کے بجائے، انہیں فنونِ لطیفہ کی نمائشی گیلریوں، گراؤنڈ فلور ٹیرس اور اس طرح کی دیگر کئی آسائشی سہولیات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اس ڈیزائن میں گراؤنڈ فلور کا کچھ حصہ ریٹیل کے لیے مختص کیا جاسکے گا۔

ٹچ لیس ٹیکنالوجی

ملٹی فیملی عمارت کے مکینوں کو عمارت میں داخل ہوتے یا اس سے باہر نکلتے وقت ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے۔ اس سلسلے میں ایلانی کے ذہن میں کئی نئے خیالات اور تصورات موجود ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ، عمارت میں داخل ہونے کا عمل ٹچ لیس ہونا چاہیے یا انھیں کارڈ سوائپ کرنے کی سہولت ہونی چاہیے۔ دروازے، پانی کے نلکے، صابن، ٹوائلٹ اور پبلک ریسٹ رومز کی لائٹیں بھی اسی طرح ٹچ لیس ہونی چاہئیں۔

مزید برآں، ان عمارتوں میں موشن ایکٹیویٹڈ سوئچ اور ایلیویٹرز کے لیے وائس ایکٹیویٹڈ کنٹرولز ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔ چہرے اور آنکھوں کی اسکیننگ جیسی اُبھرتی ٹیکنالوجی بھی اس خطرے کو ختم کرے گی، جو ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ تک جراثیموں کے پھیلنے کے سلسلے میں لاحق رہتا ہے۔

ایلانی نے اس وقت زیرِ ترقی کئی ملٹی فیملی پروجیکٹس میں ان خصوصیات کو شامل کرنے کا مشورہ دیا ہے، جن میں درج ذیل دو منصوبے بھی شامل ہیں۔

مارکیٹ سینٹرل

اس منصوبے میں رہائشی یونٹس اور ایمینٹی ایریاز میں لے آؤٹ میں ورک فرام ہوم اسٹیشنز کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے۔

بوسٹن منصوبہ

ایلانی امریکا کے ایک بڑے ریئل اسٹیٹ ڈیویلپمنٹ گروپ کے لیے ان کے بوسٹن میں آنے والے 300رہائش یونٹس پر مشتمل ملٹی فیملی پروجیکٹ کو ڈیزائن کررہی ہیں۔ ایلانی نے اس منصوبے کے لیے گراؤنڈ فلور کو ریٹیل کے طور پر ڈیزائن نہیں کیا۔ اس کے گراؤنڈ فلور کو ایمینٹی فلور کے طور پر ڈیزائن کیا جائے گا جس میں اضافی رقبے کی بھی گنجائش رکھی جائے گی۔

تاہم، جہاں لاؤنج اورلابی ایریاز بنائے جائیں گے وہاں کونے کی نمایاںجگہوں کو ریٹیل کے طور پر استعمال کرنے کا آپشن بھی رکھا جائے گا، تاکہ عمارت کے مکین خود کو ارد گرد کی گلی محلّے کی زندگی سے وابستہ محسوس کریں۔