حمد: زبانیں گُنگ ہوجاتی ہیں سب کی...

April 18, 2021

امین شیدائیؔ، کراچی

زبانیں گُنگ ہوجاتی ہیں سب کی

’’کہاں بندے، کہاں توصیف ربّ کی‘‘

فلک کو بےسُتوں تُونے بنایا

ہے صنّاعی تِری کیسی غضب کی

عطا کی تیری کوئی حد نہیں ہے

دُعا محدود ہے دستِ طلب کی

تُو واقف ہے ہر اِک رازِ نہاں سے

دلوں کی دھڑکنیں سُنتا ہے سب کی

بُھلا بیٹھے ہیں ہم احکام ربّ کے

یہی تو بات ہے قہر و غضب کی

جبیں سجدے سے شیدائیؔ اُٹھالو

دُعا تو ہوگئی مقبول کب کی