تھیلی سیمیا کے شکار بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد تشویشنا ک ہے،صاحبزادہ حلیم

April 16, 2021

پشاور(نمائندہ خصوصی) خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے فلاحی ادارے فرنٹیئر فائونڈیشن کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حلیم نے کہا ہے کہ تھیلی سیمیا بیلٹ پر واقع ہونے کی وجہ سے خیبر پختونخوا تھیلی سیمیا کے شکار بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے تشویشناک شکل اختیار کر لی ہے۔ فرنٹیئر فائونڈیشن کی طرف سے دس خصوصی ٹیمیں تشکیل دے کر خیبر پختونخوا کو تھیلی سیمیا فری صوبہ بنانے کی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ صاحبزادہ محمد حلیم نے تھیلی سیمیا روک تھام کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فرنٹیئر فائونڈیشن کے تین مراکز پشاور کوہاٹ اور سوات میں تھیلی سیمیا ہیموفیلیا اور خون کی دوسری بیماریوں کے شکار چار ہزار سے زائد غریب بچوں کی جان بچانے کے لئے ان کامفت علاج کیا جا رہا ہے۔ تھیلی سیمیا کے علاج طویل اور مہنگا ہے غریب بچوں کے مفت علاج پر اخراجات بڑھنے اور ادارے کے وسائل کم ہونے کی وجہ سے ادارہ مالی مشکلات سے دو چار ہے غریب بچوں کی جان بچانا بہت بڑا کارخیر صدقہ جاریہ ہے لہٰذا مخیر حضرات کو اس کار خیر میں شریک ہونے کے لئے فرنٹیئر فائونڈیشن کی بڑھ چڑھ کر مالی مدد کرنی چاہئے اور عطیات کے صدقات اور زکواۃ کی رقم فرنٹیئر فائونڈیشن کو دینی چاہئے۔ فرنٹیئر فائونڈیشن کی طرف سے سرکاری و غیر سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج ہزاروں مریضوں کی جان بچانے کے لئے انہیں مفت خون بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔ مفت علاج کی وجہ سے فرنٹیئر فائونڈیشن غریبوں کی امیدوں کا محور بن گئی ہے۔