جعلی اسناد پر نوکری حاصل کرنے کے دو ملزم دس برس بعد بری

April 20, 2021

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) ڈیوٹی جج ایف آئی اے کورٹ راولپنڈی سہیل ناصر نے جعلی اسناد پر نوکری حاصل کرنے کے الزام میں ملوث دو ملزمان کو دس برس پرانے کیس میں جرم ثابت نہ ہونے پر بری کر دیا۔ ایف آئی اے نے پوسٹل سروسز کے ملازمین سجاد امیر اور عتیق احمد کیخلاف 26جون 2010کو مقدمہ درج کیا تھا، ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے 2003-4میں ایف اے کی جعلی اسناد پر اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ محمد اقبال کی معاونت سے نوکری حاصل کی تھی۔ نوکریاں گنوا کر دس برس تک عدالتوں میں دھکے کھانے والے ملزمان نے گزشتہ سماعت پر عدالتی حکم پر اپنی ایف اے کی اصل اسناد پیش کیں جنہیں تصدیق کیلئے بورڈ دفتر بھجوایا گیا اور گزشتہ روز بورڈ کے نمائندہ نے آکر بتایا کہ یہ دونوں اسناد اصل ہیں اور اس میں کوئی جعل سازی نہیں ہوئی جس پر عدالت نے کہا کہ کتنے افسوس اور دکھ کی بات ہے کہ آج تک تفتیشی افسر نے ان اسناد کی تصدیق کروانا گوارہ نہیں سمجھا جبکہ پوسٹل سروسز والوں نے جو اسناد دیں وہ فوٹو کاپی تھیں۔ عدالت نے کہا کہ نوکری حاصل کرنے کے بعد ایک برس کے اندر اندر اسناد کی تصدیق کروانا ہوتی ہے مگر یہاں چھ برس بعد محکمے کو اس بات کا خیال آیا، عدالت نے کہا کہ یہاں ملزمان کی یہ بات درست لگتی ہے کہ ان کے ریکارڈ میں رکھی گئی ایف اے کی اسناد کی کاپیاں تبدیل کی گئی تھیں، عدالت نے کہا کہ محمد اقبال پر لگے الزام کی بھی کوئی شہادت نہیں ہے۔