اسکاٹ لینڈ کی آزادی کیلئے دوسرا ریفرنڈم 2023 میں کرادینگے، نکولا سٹرجن

April 21, 2021

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن کا کہنا ہے کہ وہ 2023ء کے آخر تک آزادی کا دوسرا ریفرنڈم کروا دیں گی، اس وقت تک کورونا پر بھی قابو پایا جا چکا ہوگا۔ نکولا سٹرجن پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ اگر آزادی پسند 6 مئی کے الیکشن میں اکثریت حاصل کرلیتے ہیں تو یہ عوام کی طرف سے نئے ریفرنڈم کا مینڈیٹ ہوگا اور وزیراعظم بورس جانسن کے پاس پھر کوئی جواز نہیں رہے گا کہ وہ عوام کے جمہوری انتخابی اور اخلاقی حقوق کو پس پشت ڈالتے ہوئے نئے ریفرنڈم کو بلاک کریں۔ واضح رہے کہ بورس جانسن اب تک نئے ریفرنڈم کے انعقاد سے مسلسل انکار کرتے چلے آرہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے عوام 2014ء میں برطانیہ سے علیحدگی کے متعلق ریفرنڈم میں 45 کے مقابلے میں 55 فیصد ووٹوں کے ساتھ بدستور برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں اپنا فیصلہ دے چکے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ خود اسکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنمائوں کے سابقہ بیانات کے مطابق ریفرنڈم ایک پوری نسل کے لئے ہوتا ہے۔اسکاٹ لینڈ کے سابق فسٹ منسٹر الیکس سالمنڈ نے بھی ایلبا کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت قائم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نئی پارلیمنٹ میں آزادی پسندوں کی سپر میجارٹی قائم کریں گے جس کے بعد بورس جانسن کے لئے نئے ریفرنڈم سے انکار ممکن نہ رہے گا۔ واضح رہے کہ 1999ء میں اسکاٹش پارلیمنٹ کے قیام کے بعد 6 مئی کو ہونے والے الیکشن نہایت اہمیت کے حامل ہیں جو برطانیہ کے مستقبل پر اہم اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔