آسٹریا میں آسٹرا زینیکا ویکسین سے 60سالہ شخص ہلاک ہوگیا

April 21, 2021

ویانا(اکرم باجوہ) آسٹریا میں آسٹرا زینیکا ویکسی نیشن کے بعد سالزبرگ میں ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔اب تک آسٹریا میں آسٹرا زینیکا ویکسی نیشن سے سات اموات ہوچکی ہیں۔ سویڈش برطانوی کمپنی آسٹرا زینیکا کی سستی ویکسین منفی شہ سرخیوں سے باہر نہیں نکل رہی، سالزبرگ کے ایک اسپتال میں کورونا حفاظتی ٹیکے لگانے کے دس دن بعد ایک 60 سالہ شخص دم توڑ گیا۔ویکسی نیشن کے بعد اس شخص کو جسم کے متعدد حصوں میں خون جمنے کے باعث اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں کی موت واقع ہوگئی۔ سالزبرگ کیس کے دوران سویٹٹیل سے تعلق رکھنے والی 49 سالہ نرس کی یاد تازہہوگئی اسے بھی ویکسی نیشن کے بعد پورے جسم میں تھرومبوسس لاحق ہو گیا تھا۔ تاہم اب تک خون جمنے کی خرابی بنیادی طور پر خواتین کو متاثر کررہی ہے۔ دریں اثنا مقامی میڈیا کے مطابق آسٹرا زینیکا ویکسین لگنے کے بعد پہلے ہی سات اموات واقع ہوچکی ہیں۔ بی اے ایس جی (فیڈرل آفس برائے ہیلتھ سیفٹی) کا جواب اب بھی باقی ہے ۔ناقدین نے حالیہ ہفتوں میں دیگر چیزوں کے علاوہ شفافیت کی کمی کی بھی شکایت کی ہے۔ ابتدائی طور پر ای ایم اے نے اموات اور زوٹلر کیس میں آسٹر زینیکا ویکسی نیشن کے درمیان تعلق کو مسترد کردیا تھا، پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے بعد بالآخر 19 مارچ 2021 کو واضح ہوگیا تھا 49 سالہ شخص کی ویکسی نیشن کے عمل سے موت ہوئی تھی۔ حقیقت یہ ہے کہ ویکسین کے بارے میں اب بھی بڑی بے یقینی ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی آکسفورڈ کے ایک مطالعے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بائیو ٹیک اور موڈرنا سے ملنے والی ویکسینوں میں بھی تھرومبوسس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے (آسسٹرا زینیکا سے بھی زیادہ)۔ بائیوٹیک / فائزر نے پھر بتایا کہ دنیا بھر میں 200 ملین سے زیادہ ویکسین کی خوراک کا انتظام کرنے کے بعد اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ تھراوموبائکوپینیا کے ساتھ یا اس کے بغیر آرٹیریل یا وینسری تھرومبومبرک واقعات کوویڈ 19 ویکسین کے استعمال سے وابستہ ایک خطرہ ہیں۔ یوروپی یونین کے متعدد ممالک نے آسٹر زینیکا سے عارضی طور پر ویکسی نیشن بند کردی تھی۔ آسٹریا اب بھی اس ویکسین پر بھروسہ کرتا ہے ۔