ہیتھرو ایئر پورٹ پر کورونا جانچ کے باعث مسافروں کو پریشانی کا سامنا

April 21, 2021

راچڈیل (ہارون مرزا)ہیتھرو ہوائی اڈے پر کورونا وائرس کی جانچ اور دیگر اقدامات کیلئے کئی گھنٹوں کی تاخیر کے باعث روزانہ تقریباً 10ہزار سے زائد مسافروں کو سفری مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ برطانیہ کے سب سے مصروف ترین ہوائی اڈے ہیتھرو پر مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور سرحدی عملے کی کمی ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ ہیتھرو ایئر پورٹ پر پہنچنے والے ایک مسافر جوائو روچا نے کہا ہے کہ معاشرتی فاصلوں کی پابندی کے ساتھ چھ گھنٹے تک اسے قطار میں لگ کر طویل انتظار کر سامنا کرنا پڑا ،قطاروں میں لگے مسافروں کو کورونا انفیکشن کا خطرہ لاحق تھا، ہیتھروائیر پورٹ پر مسافروں کے ہجوم نے اسے سخت پریشان کیا۔مسافروں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کہاں کھڑے ہیں، وہ بس اپنی باری کے منتظر دکھائی دیتے ہیں۔ مسافر معاشرتی فاصلے کی پابندیوں کے باوجود ایک دوسرے کے قریب کھڑے ہوتے ہیں جس سے انفیکشن کے پھیلائو کا خطرہ موجود رہتا ہے۔ جواؤ روچا کا کہنا ہے کہ 200 سے زیادہ مسافروں کی اکٹھی آمد پر کارروائی کرنے کے لئے صرف بارڈر فورس کے تین افسران موجود تھے، جن میں سے بہت سے افراد انفیکشن کا خطرہ بڑھنے والے ریڈ لسٹ والے ممالک سے آئے تھے۔ روچا کے ذریعے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانیوالی تصاویر میں مسافروں کے ساتھ لمبی لمبی زگینگ لائنز دکھائی گئی ہیں جن میں صرف ایک چھوٹی سی رکاوٹ ہے روچا نے کہا کہ بارڈر کنٹرول پر ماحول کشیدہ تھا اور بارڈر فورس کے کچھ افسران نے ماسک بھی نہیں پہنے تھے۔ عملے کو ہر مسافر پر کارروائی کرنے میں لگ بھگ 10 سے 15 منٹ لگے کیونکہ انہیں کوویڈ ٹیسٹ کے نتائج کی جانچ پڑتال کرنی ہوگی تاکہ فیصلہ کیا جا سکے کہ مسافرقرنطین ہوٹل جائیگا یا اپنی منزل کی طرف جانے کی اجازت دی جائے، اس موقع پر بعض مسافروں نے طویل انتظار پر احتجاج بھی کیا، ہیتھرو ایئر پورٹ انتظامیہ کی طرف سے جواب میں کہا گیا ہے کہ ہوائی اڈے پر ہر مسافر کیلئے سماجی دوری ممکن نہیں، تاہم ہر ممکنہ اقدامات کیے جاتے ہیں کہ قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی نہ ہو۔ روچا نے حکومت سے اپیل کی کہ سرحدی کنٹرول سسٹم کو موثر بنایا جائے، اس سے قبل ہیتھرو کے چیف آفیسر کرس گارٹن نے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت تاخیر سے نمٹنے میں مدد کیلئے جلد سے جلد چیک سسٹم متعارف کرائے، انہوں نے پارلیمانی ٹرانسپورٹ کمیٹی کو بتایا اگر ہم ہیتھرو کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں سرحدی کارکردگی میں ڈرامائی بہتری دکھانے کی ضرورت ہے۔