حادثات میں اضافہ، سمارٹ موٹرویز کو ہارڈشولڈرز نہ ہونے پر بند کرنے کا اعلان

April 23, 2021

لندن (وجاہت علی خان) برطانیہ میں سمارٹ موٹرویز پر بڑھتے ہوئے حادثات کی وجہ سے ہارڈ شولڈرز کے بغیر کوئی موٹروے نہیں کھولا جائے گا۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جن سمارٹ موٹرویز پر ہارڈ شولڈرز نہیں انہیں ٹریفک کیلئے بند کردیا جائے گا اور مناسب حفاظتی اور اضافی اقدامات کے بغیر اسے نہیں کھولا جائے گا اور کسی بھی نئی آل لین رننگ سڑکوں پر رکی ہوئی گاڑیوں کی نشاندہی کیلئے جدید ریڈار ٹیکنالوجی اور دیگر ذرائع سے مدد لی جائے گی چنانچہ آئندہ وہی سمارٹ موٹرویز زیر استعمال ہوں گی جہاں ہارڈ شولڈر کی سہولت موجود ہوگی، پارلیمنٹ کو ایک تحریری بیان میں ٹرانسپورٹ کے سیکرٹری گرانٹ شاپس نے بتایا کہ اعدادوشمار کے مطابق روایتی موٹرویز کے مقابلہ میں ’’آل لین موٹرویز‘‘ پر روایتی موٹرویز کے مقابلہ میں انتہائی کم اموات حادثات کی صورت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا ہم اپنی شاہراہوں کو ڈرائیونگ کیلئے محفوظ بنانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ ستمبر 2022ء تک انگلینڈ کی تمام ’’آل لین موٹرویز‘‘ پر ریڈار ٹیکنالوجی کا استعمال ممکن بنا دیا جائے گا اور روڈ پر لگے کیمروں کو بھی اپ گریڈ کیا جا ئے گااور جو ڈرائیور X کے نشان کو نظرانداز کریں گے انہیں پکڑا جا ئے گا کیونکہ جو ڈرائیور ایسا کرتے ہیں وہ ہارڈ شولڈر یا کسی دوسری لین میں خراب یا کھڑی ہوئی گاڑیوں سے ٹکرا کر بڑے حادثات کا باعث بن جاتے ہیں۔ محکمہ ہائی وے کے مطابق 2019ء میں آل لین رننگ، موٹرویز پر 15 افراد کی موت ہوئی جبکہ 2018ء میں 11 اموات ایسے حادثات کے نتیجہ میں ہوئیں اور یہ تعداد بتدریج بڑھ رہی ہے۔، محکمہ ٹرانسپورٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ 2025ء تک برطانیہ بھر میں 800 میل تک سمارٹ موٹرویز بنائے جانے کی توقع ہے جو تاحال 500 میل ہے۔